بھارت کی جانب سے روکے گئے پاکستان آنے والے جہاز میں کیا تھا؟ دفتر خارجہ نے بتا دیا
دفتر خارجہ نے بھارت کی جانب سے پاکستان آںے والے جہاز کو روکے جانے اور اس میں موجود سامان قبضے میں لینے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے بین الاقوامی اصولوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اس حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ ’یہ رپورٹس بھارتی میڈیا کے حقائق کی غلط بیانی کی عکاس ہیں‘۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کسٹم حکام نے انٹیلی جنس ان پٹ کی بنیاد پر مالٹا سے تعلق رکھنے والے تجارتی جہاز ”CMA CGM Attila“ کو 23 جنوری کو روکا اور اس میں موجود سامان پر قبضہ کرلیا تھا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ جہاز میں اطالوی کمپنی کی تیار کردہ کمپیوٹر نیومریکل کنٹرول (CNC) مشین موجود تھی جو بنیادی طور پر کمپیوٹر کے ذریعے کنٹرول ہوتی ہے اور ایسی کارکردگی، مستقل مزاجی اور درستگی کا پیمانہ تیار کرتی ہے جو مینوئلی ممکن نہیں ہوتیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ یہ کراچی میں قائم تجارتی ادارے کی طرف سے کمرشل لیتھ مشین کی درآمد کا ایک سادہ معاملہ ہے، جو پاکستان میں آٹو موبائل انڈسٹری کو پرزے فراہم کرتی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ آلات کی وضاحت واضح طور پر اس کے خالصتاً تجارتی استعمال کی نشاندہی کرتی ہیں اور یہ لین دین تمام متعلقہ دستاویزات کے ساتھ شفاف بینکنگ چینلز کے ذریعے کیا جا رہا تھا۔
دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ متعلقہ نجی ادارے اس بلا جواز قبضہ کے خلاف معاملے کی پیروی کر رہے ہیں۔
پاکستان نے بھارت کی جانب سے تجارتی سامان کو ضبط کرنے پر سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادانہ تجارت میں مشکوک اسناد کے ساتھ یہ رکاوٹ ریاستوں کی طرف سے پولیسنگ کے کردار کے من مانی مفروضے میں موجود خطرات کی نشاندہی کرتی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی خلاف ورزی میں من مانی اقدامات کرنے میں بعض ریاستوں کے بڑھتے ہوئے استثنا کو بھی اجاگر کرتی ہیں۔
Comments are closed on this story.