ٹوتھ برش آپ کو بہت بیمار کرسکتا ہے، تو حل کیا ہے؟
ہم اس وقت تک اپنا ٹوتھ برش تبدیل نہیں کرتے جب تک اس کے برسلز ٹوٹ نہ جائیں یا ان کا رنگ خراب نہ ہو جائے، حالانکہ آپ کو اپنا ٹوتھ برش اس کے خراب ہونے سے ایک مہینہ پہلے بدل لینا چاہیے۔
اکثر لوگوں ان بنیادی اور اہم چیزوں سے لا علم ہوتے ہیں، وہ عام عادتیں جیسے ٹوتھ برش کا بدلنا، اچھے صابن کا استعمال زیادہ تر نظر انداز کر دیتے ہیں۔
اپنے ٹوتھ برش کا خیال رکھ کر آپ دانتوں کے کئی مسائل سے بچ سکتے ہیں جو کہ آج کل عام ہیں۔
برسلز کا خراب ہونا
اپنا ٹوتھ برش باقاعدگی سے بدلتے رہیں، یہ اچھی اورل ہائجین کو برقرار رکھنے کے لئے لازمی ہے اور کئی اورل مسائل سے بچاتا ہے۔
اپنے ٹوتھ برش کی کنڈیشن پر نظر رکھیں، جیسے ہی آپ محسوس کریں کہ یہ خراب ہو رہا ہے جیسے برسلز کا ٹوٹنا یا انکا رنگ خراب ہونا، فوراً نیا خرید لیں۔
ہر تین سے چار ماہ بعد بدلیں
ڈینٹسٹ عموماً ہر تین سے چار مہینے بعد برش بدلنا تجویز کرتے ہیں۔
ٹوتھ برس اس کے بریسلز پھیلنے یا ٹوٹنے سے پہلے بدل لینا چاہئے، کیونکہ یہ آپ کے دانتوں اور مسوڑھوں میں پلیک اور بیکٹریا چھوڑ سکتے ہیں اور دانتوں کے مسائل جیسے کیویٹیز اور جبڑوں کی تکلیف میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
بیماری کے بعد
کسی بیماری جیسے فلو ، سردی یا وائرل انفیکشن سے صحت یاب ہونے کے بعد ٹوتھ برش کو بدلنا بہت ضروری ہو جاتا ہے۔
بیماری کے دوران بیکٹریا اور وائرس بریسلز کے اندر باقی رہ کر ری انفیکشن اور انہیں دوسروں میں منتقل کرنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔ اس لئے بیمار ہونے کے بعد انہیں تبدیل کر لینے سے جراثیم کے پھیلنے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
ڈینٹل ٹریٹمنٹ کے بعد
کئی ڈینٹل پروسیجر جیسے روٹ کینال تھراپی، اورل سرجری یا مسوڑھوں کی بیمایوں کی ٹریٹمنٹ کے بعد ٹوتھ برش کا بدلنا متاثرہ ایریا کے اندر بیکٹریا کو پھیلنے سے روک سکتا ہے۔
بچوں پر زیادہ توجہ دیں
بچوں کو ان کے چھوٹے سائز اور نرم بریسلز کی وجہ سے بڑوں کے مقابلے میں جلدی برش بدلنے کی ضرورت محسوس ہوتی ہے۔
ان کے ٹوتھ برش کی کنڈیشن کو باقاعدگی سے چیک کرتے رہیں اور جیسے ہی ضرورت ہو فوراً اسے تبدیل کردیں تاکہ ان کے مسوڑھوں اور دانتوں کی حفاظت ہو سکے اور مکمل صفائی ہو۔
Comments are closed on this story.