مہنگائی بڑھنے کی شرح میں کمی
ادارہ شماریات کے مطابق سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 32.73 فیصد ہوگئی۔ فروری کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 1.27 فیصد کا اضافہ ہوا۔
اعداد و شمار کے مطابق فروری میں پاکستان میں مہنگائی کی شرح سالانہ بنیاد پر 23.1 فیصد رہی جو جنوری کے مقابلے میں کم ہے، جنوری میں یہ 28.3 فیصد تھی۔ جب کہ ماہانہ بنیاد پر ریڈنگ میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 14 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 12 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی اور 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
ایک ہفتے کے دوران دال مونگ ،آلو ، انڈے، لہسن اور بیف سمیت کئی اشیاء مہنگی ہوئیں۔
انڈے کی قیمتوں میں 1.32 فیصد، گیس کی قیمتوں میں 15.52 فیصد، پیاز کی قیمتوں میں 2.87 فیصد، آلو کی قیمتوں میں0.68 فیصد، دال مونگ کی قیمت میں 0.27 فیصد اور بیف کی قیمت میں 0.32 فیصد اضافہ ہوا۔
ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں دال ماش کی قیمتوں میں 0.97 فیصد، ایل پی جی کی قیمتوں میں 0.85 فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں 11.48 فیصد کمی ہوئی۔
اس کے علاوہ کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 0.44فیصد، سادہ روٹی کی قیمتوں میں 0.35فیصد، ویجیٹیبل گھی کی قیمتوں میں0.22فیصد، گڑ کی قیمت میں 0.33 فیصد، اور دال مسور کی قیمتوں میں 0.21 فیصد کمی واقع ہوئی۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 27.35فیصد، 17 ہزار 733روپے سے 22 ہزار 888روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 31.53 فیصد رہی۔
رپورٹ کے مطابق 22 ہزار 889روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ آمدن رکھنے والا طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جس کے لیے مہنگائی کی شرح 38.07 فی صد رہی۔ جب کہ 29 ہزار 518روپے سے 44ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 34.68فیصد رہی۔
اسی طرح 44 ہزار 176روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 29.61 فیصد رہی۔
Comments are closed on this story.