وزیر خزانہ کون ہوگا، دوڑ میں بالکل نیا نام بھی شامل
قومی اسمبلی میں وزیراعظم کا انتخاب اتوار کو ہو رہا ہے جس کے فوراً بعد وفاقی کابینہ تشکیل پائے گی۔ اگرچہ وزارت عظمیٰ کے لیے شہباز شریف کی شکل میں واضح امیدوار موجود ہیں تاہم ان کی کابینہ میں کون سے وزرا شامل ہوں گے اور بالخصوص وزیر خزانہ کون ہو گا اس حوالے سے تجسس برقرار ہے۔
پاکستان کی خرابی معاشی صورت حال کے باعث وزیرخزانہ کا منصب اس وقت سب سے اہم ہوگیا ہے۔ یہاں تک کے غیرملکی ذرائع ابلاغ بھی اس معاملے پر بات کر رہے ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے رویٹرز نے وزیرخزانہ کے لیے ایک بالکل نئے نام کا ذکر کیا ہے جو پہلے عام طور پر نہیں سنا گیا۔
وزیرخزانہ کے منصب کے لیے سب سے پہلے امیدوار تو اسحاق ڈار ہی ہیں۔ روئیٹرز کے مطابق قومی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران ڈار نے کہاکہ وزیر خزانہ کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں ہوا لیکن مسلم لیگ ن کے عرفان صدیقی بتا چکے ہیں کہ ’زیادہ امکان‘ یہی ہے کہ اسحاق ڈار وزیر خزانہ ہوں گے۔
روئیٹرز کے مطابق اس کے علاوہ نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر کا نام لیا جا رہا ہے۔
تاہم برطانوی خبر رساں ادارے نے ایک بالکل نئے نام کا بھی ذکر کیا۔ خبر ایجنسی کے مطابق ایک اور نام جو زیر غور ہے وہ محمد اورنگزیب کا ہے جو مکل کے سب سے بڑے بینک حبیب بینک لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور صدر ہیں۔
محمد اورنگزیب جے پی مورگن کے گلوبل کارپوریٹ بینک کے چیف ایگزیکٹو افسر بھی رہ چکے ہیں۔
تاہم حبیب بینک لمیٹڈ کا کہنا تھا کہ وہ ’افواہوں اور قیاس آرائیوں‘ پر تبصرہ نہیں کریں گے۔ مسلم لیگ (ن) کے ایک ترجمان اور شمشاد اختر نے روئیٹرز کے رابطہ کرنے پر جواب نہیں دیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان میں جو بھی وزیر خزانہ بنے گا اسے آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنا ہوں گے کیونکہ موجودہ پروگرام اپریل میں ختم ہو رہا ہے اور پاکستان کو سرمایہ کاری کی ضرورت پوری کرنے کے لیے ایک اور قرض لینا ہے۔
اس سے قبل روزنامہ بزنس ریکارڈ نے بتایا تھا کہ نیا وزیر خزانہ مسلم لیگ (ن) سے ہی ہوگا کیونکہ سیاسی جماعتیں کسی ٹیکنوکریٹ کو قبول کرنے کے لیے تیار بھی نہیں۔ لیکن یہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار نہیں ہوں گے۔
محمد اورنگزیب کا نام اس اعتبار سے دلچسپ ہے کہ حبیب بینک لمیٹڈ سے سامنے آنے والا یہ دوسرا نام ہے۔
اس سے قبل سلطان علی الانہ کا نام وزارت خزانہ کے لیے لیا جا رہا تھا۔ سلطان علی الانہ حبیب بینک لمیٹڈ کے چیئرمین ہیں۔
وزارت خزانہ کے لیے ایک اور نام بلال اظہر کیانی کا ہے جنہیں 2022 میں معیشت اور توانائی پر وزیراعظم کا کورآرڈینیٹر مقرر کیا گیا تھا تاہم یہ فیصلہ بعد میں واپس لے لیا گیا۔
بلال اظہر کیانی کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہے اور اگر وزیر خزانہ کا انتخاب پارٹی کے اندر سے کیا گیا تو ان کے امکانات روشن ہیں۔
دیگر وزرا کون ہوں گے
دریں اثنا آج نیوز کی مینزے جہانگیر نے قومی اسمبلی کے اندر سے خبر دیتے ہوئے کہا ہے کہ عطا تارڑ وزیراطلاعات اور اسحاق ڈار ممکنہ طور پر وزیر خارجہ ہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ شمشاد اختر ممکنہ طور پر وزیرخزانہ کے عہدے پر کام جاری رکھیں گے، احسن اقبال کو منصوبہ بندی کی وزارت مل سکتی ہے جب کہ خواجہ آصف وزیر خزانہ بننے کے خواہش مند ہیں۔
مینزے کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللہ سینیٹ الیکشن کے لیے بعد وزیر داخلہ بن سکتے ہیں۔
Comments are closed on this story.