الیکٹرانکس کے بعد چینی شراب بھی مغربی منڈیوں پر حملے کیلئے تیار
سیل فون اور الیکٹرک کاروں سمیت بہت سی جدید ترین مصنوعات کے بعد چین نے اب مغربی منڈیوں پر شراب کے ذریعے بھی یلغار کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے بہت بڑے پیمانے پر تیاریاں کرلی گئی ہیں۔
جمعہ کو مکاؤ میں پہلے وِن سگنیچر چائنیز وائن ایوارڈز کے انعقاد کا آغاز ہوا۔ اس پانچ روزہ ایونٹ میں شراب کے سات بڑے ماہرین سمیت انٹرنیشنل ججنگ پینل چین میں تیار کیے جانے والے شراب کے بہترین برانڈز سُونگھ کر اُن کے معیار کا تعین کریں گے تاکہ اُنہیں امریکا اور یورپ کی منڈیوں میں لانچ کیا جاسکے۔
چین کے شراب ساز ادارے کمتر معیار کی سستی شراب بنانے کے حوالے سے دنیا بھر میں خصوصی شہرت رکھتے ہیں۔ چینی اداروں نے اب اعلیٰ معیار کی مہنگی شراب تیار کرنے پر توجہ دینا شروع کردیا ہے۔
عالمی منڈی میں اُنہیں قیمت کے حوالے سے غیر معمولی مسابقت کا سامنا رہا ہے۔ اعلیٰ معیار کی شراب بہت بڑے پیمانے پر تیار کرنے کی صورت میں لاگت گھٹے گی اور عالمی منڈی میں مقابلہ آسان ہو جائے گا۔
شراب تیار کرنے کے حوالے سے چینیوں کی مہارت بھی دنیا بھر میں معروف ہے تاہم اب تک اس میدان میں زیادہ طبع آزمائی کی کوشش نہیں کی گئی ہے۔
منتظمین کو یقین ہے کہ مکاؤ میں منعقد کیے جانے والے Wynn Awards کی مدد سے چینی شراب کو عالمی سطح پر نئی شناخت فراہم کرنے میں نمایاں حد تک مدد ملے گی۔
وِن ایوارڈز میں شریک شراب کی پرکھ کے عالمی شہرت یافتہ ماہر ایڈی مکڈوگل کہتے ہیں کہ چین اب شراب کے میدان میں بھی کامیابی کے جھنڈے گاڑنے کے لیے تیار ہے اور اُسے اِس میدان میں بھی روکنا ممکن نہ ہوگا۔
Comments are closed on this story.