Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

خیبرپختونخوا اسمبلی کی واحد منتخب خاتون رکن جو ڈپٹی اسپیکر بن گئیں

ثریا بی بی کے دادا ریاست دور میں چترال کے رائل کورٹ کا حصہ تھے
شائع 29 فروری 2024 05:15pm

خیبر پختونخوا کے دور افتادہ اور پسماندہ ضلع اپر چترال سے حالیہ عام انتخابات میں صوبائی اسمبلی کی نشست جیت کر پہلی بار اسمبلی پہنچنے والی ثریا بی بی واحد خاتون رکن اسمبلی ہیں جو عام نشست سے کامیاب ہوئیں اور ڈپٹی اسپیکر بن کر اسمبلی کو لیڈ کریں گی۔

ثریا بی بی حالیہ عام انتخابات میں پی کے ون چترال سے پاکستان تحریک انصاف کی ٹکٹ پر رکن اسمبلی منتخب ہوئیں اور اب ڈپٹی اسپیکر نامزد کی گئی ہیں۔

ثریا بی بی کا تعلق اپر چترال کے نامور سیاسی خاندان سے ہے۔ جو ریاستِ چترال دور سے ہی سیاست میں ہے۔ ثریا بی بی کی ’سی وی‘ کے مطابق ان کے دادا ریاست دور میں چترال کے رائل کورٹ کا حصہ تھے۔ جنہیں اس وقت کے مہتر چترال (حکمران) نے ریشن کا حاکم مقرر کیا تھا (ریشن سے لاسپور تک کا علاقہ) جبکہ ان کے سسر بھی اسی علاقے کے حاکم رہے تھے۔

ثریا بی بی کے مطابق ان کے مرحوم والد نور عالم چترال کے سرگرم سیاسی رہنما تھے جو اپنی سیاسی سفر کا آغاز پاکستان مسلم ن سے کیا۔ نور عالم ڈسٹرک کونسل کے وائس چیئرمین بھی رہے۔ اور پوری زندگی ن لیگ کے ساتھ ہی وابستہ رہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر ایم پی اے اور ڈپٹی اسپیکر بننے والی ثریا بی بی بھی سیاست کا آغاز والد کے ساتھ ن لیگ سے کیا۔ وہ کافی عرصے تک ن لیگ کی سرگرم ورکر رہیں، جبکہ سال 2007 میں ثریا بی بی نے ن لیگ کو خیر آباد کہہ کر پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوئیں اور نئے سیاسی سفر کا آغاز کیا۔

ثریا بی بی ورکر کی حیثیت سے 2008، 2013 اور 2018 کے عام انتخابات میں مہم میں حصہ لیا جبکہ الیکشن کے روز وہ پولیٹکل ایجنٹ کے طور پر کام کر چکی ہیں۔

Surayya Bibi

Deputy Speaker KPK Assembly