Aaj News

منگل, نومبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Awwal 1446  

سیشن جج لاڑکانہ نے تضحیک آمیز سلوک پر دیا گیا استعفا واپس لے لیا

منشی کے بیٹے کو نوکری نہ دینے پر دھمکیاں دی گئیں، جسٹس سید شرف الدین شاہ
شائع 27 فروری 2024 07:06pm

اپنے عہدے سے مستعفی ہونے والے سیشن جج لاڑکانہ سید شرف الدین شاہ نے اپنا استعفا واپس لے لیا ہے۔

سیشن جج لاڑکانہ سید شرف الدین شاہ نے تضحیک آمیز سلوک پر اپنا استعفا سندھ ہائیکورٹ کو بھیجا تھا۔

انہوں نے استعفے میں الزام عائد کیا کہ جسٹس سلیم جیسر کے منشی کے بیٹے کو سن کوٹے پر نوکری نا دینے پر منشی نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھ پر نوکری کیلئے مطلوبہ شرط میڈیکل چیک اپ کے بغیر تقرر نامہ جاری کرنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا، ایڈیشنل رجسٹرار سمیع اللہ قریشی نے لینڈ لائن نمبر پر جسٹس سلیم جیسر کے منشی کے بیٹے کو تقرر نامہ دینے کا کہا۔

استعفے میں کہا گیا کہ میری تضحیک کیلئے لاڑکانہ میں ماتحت عدالتوں کے انسپیکشن کی رپورٹ وائرل کی گئی، صرف میرے خلاف فیصلوں کے ریمارکس ایم آئی ٹی ٹو میری فائل کا حصہ بنایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں 27 سال عدلیہ کا حصہ رہا ہوں اس ذلت کے ماحول میں ملازمت نہیں کرسکتا۔

سیشن جج لاڑکانہ کے استعفے سے متعلق سندھ ہائیکورٹ نے اعلامیہ جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سیشن جج لاڑکانہ شرف الدین شاہ نے غلط فہمی پر استعفا دیا تھا جو واپس لے لیا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق استعفے کا معاملہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے سامنے رکھا گیا اور سیشن جج لاڑکانہ کا مؤقف سنا گیا، جس کے بعد سیشن جج لاڑکانہ شرف الدین شاہ نے استعفا واپس لے لیا۔

resignation

session judge larkana