بھارت کا گگن یان مشن کیا ہے اور اس کے گرد سنسنی کیوں؟
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سنسنی خیز انداد میں ان چار خلا بازوں کے ناموں کا اعلان کیا ہے جو بھارت کے گگن یان مشن پر جائیں گے۔
یہ اعلان کئی دن تک ناموں کو راز میں رکھنے کے بعد ایسی سنسنی پھیلا کر کیا گیا گویا بھارت مریخ پر مشن بھیج رہا ہو۔
لیکن بھارت کا گگن یان مشن صرف زیریں خلا تک ہے۔ بھارت کے چار خلاباز راکٹ کے ذریعے زمین کے قریب مدار میں بھیجے جائیں گے۔ یہ تقریباً ویسا ہی مشن ہے جو 60 برس قبل روس نے مکمل کیا تھا جب یوری گاگرین کو زمینی مدار میں بھیجا گیا تھا۔ گاگرین خلا میں پہنچنے والے پہلے انسان بنے تھے۔
ساٹھ برس بعد بھارت کے مشن میں کوئی نمایاں بات ہے تو یہ کہ گگن یان مشن مقامی طور پر تیار کردہ خلائی راکٹ اور گاڑی پر مشتمل ہے۔
اس کے باوجود یہ مکمل طور پر دیسی مشن نہیں۔ جن چار خلابازوں کو مشن کے لیے منتخب کیا گیا ہے ان کی تربیت روس میں ہوئی ہے۔ روس میں تربیت کے بعد وہ اب بھارتی خلائی تحقیق کے ادارے اسرو میں مشن کی تیاری کر رہے ہیں۔
اسی طرح مشن کے لیے دوسرے ممالک کی ٹیکنالوجی پر بھی انحصار کیا جا رہا ہے۔
انڈین سپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی جانب سے ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ’یہ مشن اندرون ملک مہارت، انڈین شعبے کے تجربے، انڈین اکیڈمی کی دانشورانہ صلاحیتوں اور تحقیقی اداروں کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی ایجنسیوں کو دستیاب جدید ٹیکنالوجی کا جائزہ لے کر ایک بہترین حکمت عملی کے ذریعے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔‘
گگن یان 2024-2025 کے درمیان لانچ کیا جائے گا۔ اس منصوبے کے تحت تین افراد پر مشتمل عملے کو تین دن کے لیے 400 کلومیٹر کے مدار میں بھیجا جائے گا اور انڈیا کے سمندری پانیوں میں اُتر کر محفوظ طریقے سے زمین پر واپس لایا جائے گا۔
اس مشن کی کامیابی کے بعد بھارت خلا میں انسان بھیجنے والا چوتھا ملک بن جائے گا۔ روس، امریکہ اور چین پہلے ہی یہ کام کر چکے ہیں۔
Comments are closed on this story.