اسرائیلی وزیر نے فلسطینی ریاست کو ایک اور ہولوکاسٹ کی بنیاد قرار دیدیا
اسرائیل کے ایک وزیر نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کے نتیجے میں یہودیوں کو ایک بار پھر ہولوکاسٹ کے مرحلے سے گزرنا پڑے گا۔
صہیونی ریاست کے وزیر ثقافت ایمیچائی الیاہو نے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیل کے پڑوس میں ایک آزاد و خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کے حق میں بات کرکے دراصل ہم اسرائیلیوں کو ایک بڑی تباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔
ایمیچائی الیاہو کا تعلق انتہائی دائیں بازو کی جماعت اوزما یہودٹ سے ہے۔ الیاہو کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی غالب اکثریت تشدد کو پسند کرتی ہے اور انہیں وہی مل رہا ہے جس کے وہ مستحق ہیں۔
ایمیچائی الیاہو نے گزشتہ کہا تھا کہ فلسطین کے مسئلے کا بہترین حل یہ ہے کہ غزہ پر ایٹم بم گرادیا جائے۔ ساتھ ہی ساتھ الیاہو کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسرائیل کو پورے فلسطین پر قبضہ کرلینا چاہیے۔
دوسری طرف فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اسرائیلی حکام نے قطری، مصری اور امریکی ثالثوں سے بات کی ہے تاکہ غزہ میں جنگ بندی کی راہ ہموار کی جاسکے۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اس وقت فلسطینی قیادت کے ساتھ جنگ بندی کے مرحلے پر متفق ہونے کا کچھ فائدہ نہیں۔
Comments are closed on this story.