نگراں وزیراعلی پنجاب کو کس کام کے بدلے کتنی رشوت کی پیشکش ہوئی
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پنجاب کابینہ کے الوداعی اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ مجھ سے زیادہ میری ٹیم نے محنت کی ہے، گڈ گورننس کا کامیاب تجربہ کر کے جارہے ہیں۔ یہ انکشاف بھی کیا کہ انہیں ایک کام کے بدلے بھاری رشوت کی پیشکش کی گئی۔
پنجاب کی نگران کابینہ کے الوداعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ نگران صوبائی حکومت نے کم مدت میں ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے، بیوروکریسی کبھی کام میں رکاوٹ نہیں ڈالے گی، یہ بیوروکریسی ساتھ چلنے والی اور آپ کو کامیاب بنانے والی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے 2 معاون اور 8 وزرا نے ہر موقع پر ساتھ دیا، میرے ساتھ وہ دن رات کام کرتے تھے، کوئی کسی پر انگلی نہیں اٹھا سکتا۔ نگران حکومت نے سفارشی کلچر کی حوصلہ شکنی کی۔
وزیراعلیٰ نے انکشاف کیا کہ ایک ایکسیئن کے آرڈر کرنے کے 20 کروڑ روپے آفر ہوئے، الیکٹرک بسوں کے ٹینڈر میں 5 سے 10 ملین ڈالر آفر ہوئے مگر ہمارا ایمان نہیں ڈگمگایا، نگران کابینہ نے اس مدت کے دوران کوئی تنخواہ نہیں لی۔
محسن نقوی نے مزید کہا 13 ماہ کے دوران کوئی کمشنر یا آر پی اوز تبدیل نہیں کیے، آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان اور چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان نے میرا بھر پور ساتھ دیا ،اس عرصے کے دوران ہم نے کسی جگہ آر پی او اور کمشنر تبدیل نہیں کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام ڈی سی اور ڈی پی اوز نے بھی ہمت سے کام کیا، وزیراعلیٰ ہاوس کے پورے اسٹاف نے بھی بھر پور ساتھ دیا۔
Comments are closed on this story.