Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

کابینہ کمیٹی نے ایران کی سرحد تک گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری دے دی

گیس پائپ لائن گوادر سے ایران سرحد تک تعمیر ہوگی، اعلامیہ
اپ ڈیٹ 23 فروری 2024 07:24pm

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پراہم پیش رفت ہوئی ہے، کابینہ توانائی کمیٹی نے ایران کی سرحد تک گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری دے دی جبکہ لائپ لائن بچھانے کا آغاز ایرانی سرحد سے کیا جائے گا۔

نگراں وفاقی وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی توانائی کا اجلاس ہوا، جس میں ایران سے گیس درآمد کے لیے ایران سرحد تک 80 کلومیٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

اعلامیے کے مطابق کابینہ کمیٹی توانائی نے پاکستان کے اندر گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری دی، پاکستان کے اندر 80 کلومیٹر گیس پائپ لائن بچھانے کا کام شروع کیا جائے گا۔

کابینہ کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق پائپ لائن گوادر سے ایران سرحد تک تعمیر ہوگی، کابینہ کمیٹی نے وزیراعظم کی ستمبر 2023 میں قائم وزارتی کمیٹی نے سفارشات کی منظوری دی۔

اعلامیے میں کہا گیاکہ پائپ لائن بچھانے کا منصوبہ انٹراسٹیٹ گیس سسٹم کے ذریعے مکمل کیا جائے گا، گیس پائپ لائن بچھانے کےلیے فنڈ گیس انفرااسٹراکچر ڈویلپمنٹ سیس سے لیے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق 80 کلومیٹر پائپ لائن بچھانے کے لیے ایک سال کا عرصہ درکار ہوگا اور پہلے مرحلے میں 80 کلومیٹر منصوبے پر 15 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز لاگت کا تخمینہ ہے، وزارت توانائی کے مطابق منصوبے کے لیے فنڈز جی آئی ڈی سی سے فراہم کیے جائیں گے۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران 18 ارب ڈالر جرمانے کا نوٹس واپس لے گا، پائپ لائن بچھانے سے پاکستان 18 ارب ڈالر جرمانے کی ادائیگی سے بچ جائے گا، ایل این جی کے مقابلے میں ایران سے 750 ملین کیوبک فٹ گیس انتہائی سستی ملے گی، ایران سے گیس خریدنےکے نتیجے میں پاکستان کو سالانہ 5 ارب ڈالر سے زائد بچت ہوگی۔

مزید پڑھیں

پاکستان کیخلاف ایران کو عالمی چارہ جوئی سے روکنے کیلئے مذاکرات کی تیاری

ایران گیس لائن پر پابندیوں سے استثنیٰ کیلئے پاکستان کے امریکا سے مذاکرات

روس نے ایران سے تبادلے کے ذریعے پاکستان کو گیس بیچنے کی تجویز دے دی

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان امریکا سے آئی پی منصوبے پر پابندیوں سے استثنیٰ بھی مانگے گا۔ ایران ترکی، عراق اور آذربائیجان کےساتھ گیس کی خرید و فروخت کر رہا ہے جس پر پابندیاں لاگو نہیں، ایرانی بارڈر سے گوادر تک پائپ لائن کی تعمیر پر 45 ارب روپے لاگت آئے گی۔

اسلام آباد

cabinet committee

Pak Iran Border

mohammad ali

PAK IRAN GAS PIPELINE

IRAN GAS PIPELINE

IRAN PAK GAS PIPELINE

minister of energy