ڈاکٹرز کی غفلت: ختنہ کے دوران 10 سالہ بچہ انتقال کر گیا
بنگلادیش سے تعلق رکھنے والا کم عمربچہ ختنہ کے دوران ڈاکٹرز کی نااہلی کے باعث انتقال کر گیا، 10 سالہ احناف کو ختنہ سے قبل اینیستھیزیا دیا گیا تھا، تاہم ختنہ کے چند گھنٹوں بعد ہی مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔
بنگلادیش کے نجی اسپتال نے اُس وقت سب کی توجہ حاصل کی جب ڈھاکہ کے رہائشی فخر العالم نے اپنے کم عمر بچے کی ختنہ کرانے کے لیے نجی اسپتال کا رخ کیا، لیکن والد نے بیٹے کی موت پر اسپتال کے خلاف مقدمہ ہی درج کرا دیا۔
بنگلادیشی میڈیا کے مطابق فخر العالم اپنے بیٹے احناف کو لے کر 8 بجے اسپتال پہنچے تھے، ڈھاکہ کے علاقے مالی باغ چودھری پاڑہ کے جے ایس ڈائیگناسٹک اینڈ میڈیکل چیک اپ سینٹر میں موجود والد منتظر تھے کہ کب احناف کی ختنہ ہوگی۔
ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث 10 سالہ احناف ختنہ کے محض چند گھنٹے بعد ہی انتقال کر گیا تھا، والد کے مطابق وہ بچے کو لے اسپتال پہنچے تھے اور ڈاکٹرز سے ہاتھ جوڑ کر التجا کی تھی کہ ختنہ کے دوران بیٹے کو مکمل اینیستھیزیا مت دینا۔
چونکہ ایک واقعہ چند دن پہلے بھی پیش آ چکا ہے، جب آیان نامی بچہ ختنہ کے بعد انتقال کر گیا تھا، یہی وجہ تھی کہ والد پریشان تھے۔
والد کے مطابق کچھ دن پہلے بھی ختنہ کے دوران ایک بچے کی موت واقع ہوئی تھی جس کے بعد وہ خوف میں مبتلا تھے اور اسپتال انتظامیہ اور ڈاکٹرز سے ہاتھ پکڑ کر درخواست کر رہے تھے کہ وہ میرے بیٹے کو مکمل اینیستھیزیا نہ دیں۔’
والد نے الزام عائد کیا کہ منع کرنے کے باوجود ڈاکٹرز نے میرے بیٹے کو مکمل اینیستھیزیا دیا۔
انہوں نے میری ایک نہ سنی اور میرے صحت مند بیٹے کو مار دیا۔ والد نے اپنی مدعیت میں اسپتال کے مالک اور ختنہ کے وقت ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرز کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے۔
Comments are closed on this story.