Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

بھارتی پولیس اور کسانوں میں لڑائی، ایک نوجوان کسان اور 2 اہلکار ہلاک

ہریانہ کے وزیر اعلٰی نے فصلوں کیلئے لیے گئے قرضوں پر 30 ستمبر 2023 تک کا سود معاف کردیا،
اپ ڈیٹ 23 فروری 2024 04:39pm

بھارتی ریاست پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں اور پولیس کے درمیان لڑائی نے شدت اختیار کرلی ہے۔ ایک نوجوان کسان جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ ہریانہ پولیس نے ایک اعلان میں کہا ہے کہ کسانوں سے تصادم میں اب تک 2 اہلکار ہلاک اور 30 زخمی ہوچکے ہیں۔

ہریانہ کے وزیر اعلٰی منوہر لال کھٹر نے فصلوں کے لیے لیے گئے قرضوں پر 30 دستمبر 2023 کا سود معاف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کسان قیادت نے اسے ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ اس نے مودی سرکار سے کہا ہے کہ وہ بھی کسانوں کے مسائل حل کرنے پر فوری توجہ دے۔

اپنے مطالبات منوانے کے لیے دہلی جانے کی کوشش کرنے والے کسانوں کو روکنے کے اقدامات کے طور پر ہریانہ حکومت نے دہلی ہریانہ سرحد بند کردی ہے۔ دو صوبوں کی سرحد اب میدانِ جنگ میں تبدیل ہوچکی ہے۔ کئی مقامات پر ہریانہ پولیس اور کسانوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں اور بہت سے کسان زخمی ہوئے ہیں۔

ہریانہ کی حکومت نے اپنے مطالبات کے لیے احتجاج کرنے والے کسانوں کے اثاثے ضبط کرنا شروع کردیا ہے۔ دوسری طرف انبالہ پولیس نے بھی قومی سلامتی ایکٹ کے تحت کارروائی کرتے ہوئے کسانوں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنا اور ان کے ٹریکٹرز، بھاری مشینری وغیرہ کو ضبط کرنا شروع کردیا ہے۔

ایک بیان میں ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ پہلے ہی خبردار کردیا گیا تھا کہ اگر کسانوں کے احتجاج کے دوران سرکاری املاک کونقصان پہنچے گا تو مارپیٹ اور توڑ پھوڑ میں ملوث کسانوں کے اثاثے ضبط کرلیے جائیں گے۔

بعض حکام نے کہا ہے کہ اگر احتجاج کے دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچائے گا تو اسے قیمت تو ادا کرنا ہی پڑے گی۔

پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کا ’دہلی چلو‘ مارچ 13 فروری کو شروع ہوا تھا۔ کسان قیادت دہلی میں ہے جہاں اس نے مودی سرکار سے مذاکرات کے تین ادوار مکمل کیے ہیں۔

کسان قیادت نے اپنے مطالبات سے متعلق تمام نکات مرکزی حکومت کے حوالے کردیے ہیں۔ حکومت کی طرف سے اب تک کوئی باضابطہ جواب نہیں دیا گیا تھا۔ مذاکرات کے دوران احتجاج روک دیا گیا تھا۔ کسان قیادت نے اب احتجاج دوبارہ شروع کرنے اور دہلی چلو مارچ جاری رکھنے کی کال دی ہے۔

ڈھائی سال قبل بھی کسانوں کے احتجاج کے باعث دہلی میں خاصی ہنگامہ آرائی ہوئی تھی۔ ہریانہ اور پنجاب کے کسانوں کا ایک بنیادی مطالبہ یہ ہے کہ مختلف اہم فصلوں کی امدادی قیمتِ خرید بڑھائی جائے۔ ساتھ ہی ساتھ فصلوں کی بیمہ کاری کا دائرہ وسیع کیا جائے تاکہ موسم کے ہاتھوں فصلیں تلف ہونے پر کسان کسی نہ کسی طور کام جاری رکھ سکیں۔

DELHI CHALO MARCH

INDIAN FARMERS PROTEST

2 COPS KILLED

HARYANA CONFISCATES ASSETS