Aaj News

منگل, نومبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Awwal 1446  

یومیہ ایک سورج نگلنے والے بلیک ہول کی دریافت

بلیک ہول کا درجہ حرارت 10 ہزار سینٹی گریڈ، روشنی زمین تک 12 ارب سال میں پہنچتی ہے
شائع 21 فروری 2024 08:55am

ماہرین کو کائنات میں ایک ایسی چیز کا پتا چلا ہے جو اب تک کی سب سے روشن حقیقت ہے۔ یہ ایک انتہائی وسیع بلیک ہول ہے جو روزانہ ہمارے سورج کے مساوی مواد نگل رہا ہے۔

غیر معمولی طاقت کے حامل اس بلیک ہول کو J0529-4351 کا نام دیا گیا ہے۔

یہ بلیک ہول بنیادی طور پر quasar یعنی کہکشاں کا مرکزی حصہ ہے۔ فلکیات کی اصطلاح میں اسے AGN یعنی ”ایکٹیو گیلیکٹک نیوکلیس“ کہا جاتا ہے۔

آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی کے کرسچین وُولف نے بتایا کہ کسی بھی بلیک ہول کے غیر معمولی تجاذب سے چیزیں پھٹ جاتی ہیں اور یوں غیر معمولی روشنی پیدا ہوتی ہے۔ J0529-435 کی روشنی کو ہم تک پہنچنے میں 12 ارب سال لگے ہیں۔

اس بلیک ہول سے خارج ہونے والی روشنی ہمارے سورج سے خارج ہونے والی روشنی سے 500 کھرب گنا زیادہ ہے۔ اس بلیک ہول کا قطر 7 نوری سال ہے۔

ماہرین کہتے ہیں کہ J0529-435 کا درجہ حرارت 10 ہزار سینٹی گریڈ سے زیادہ ہے اور اس کے دائرے میں چلنے والی ہواؤں کی رفتار اتنی ہے کہ ایک سیکنڈ میں زمین کا چکر لگاسکتی ہیں۔

black hole

10 THOUSAND CENTI GRADE

A SUN A DAY