چیف الیکشن کمشنر کی موجودگی میں مبینہ دھاندلی کی آزادانہ تحقیقات ممکن نہیں، استعفا دیں: پی ٹی آئی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ کمشنر روالپنڈی لیاقت علی چٹھہ اور ان کے اہلِ خانہ کو تحفظ دیا جائے۔
راوپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر بیرسٹر گوہر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے امیدوار سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کریں گے، ہم نے کل 50 ایم این ایز کی فہرست الیکشن کمیشن کو بھجوائی تھی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ تحریک انصاف قومی اسمبلی میں 180 سیٹیں حاصل کرچکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صحیح نتائج عوامی مینڈیٹ کے تحت جاری ہونے چاہئیں، کمشنر راولپنڈی نے واضح بتایا کس قسم کی دھاندلی ہوئی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ کمشنر راولپنڈی اور ان کے خاندان کو پوری سیکورٹی دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ فارم 45 کے تحت نتائج جاری نہ ہوئے تو آئی ایم ایف کا پروگرام متاثر ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایم ڈبلیو ایم کو سپورٹ کیا ہے، وہ مرکز میں ہمارے ساتھ بیٹھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ مناسب وقت ہے کہ چیف الیکشن کمشنر مستعفی ہوں، ہم بانی پی ٹی آئی کی ہدایات پر چیف الیکشن کمشنر سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم پرسوں الیکشن کمیشن میں مخصوص نشستوں کے لیے درخواست دیں گے، چیف الیکشن کمشنرشفاف الیکشن کے انعقاد میں ناکام ہوئے ہیں، فارم 45 کے مطابق نتائج دینا چیف الیکشن کمشنر کی ذمہ داری تھی، چیف الیکشن کمشنرمتنازع ہوچکے ہیں۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ ’ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فارم 45 کے مطابق نتائج بنائے جائیں، لیکن موجودہ چیف الیکشن کمشنر کے سائے تلے یہ آزادانہ طریقے سے نہیں ہو سکتا۔‘
Comments are closed on this story.