پیپلز پارٹی رہنما قادر مندوخیل کیخلاف پولنگ اسٹیشن میں توڑ پھوڑ پر مقدمہ درج، ضمانت بھی منظور
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قادر مندوخیل کے خلاف عام انتخابات والے روز توڑ پھوڑ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، مقدمہ پرزائیڈنگ آفیسر پرائمری ٹیچر حافظ کلیم اللہ کی مدعیت میں مدینہ کالونی تھانے میں درج کیا گیا۔
عام انتخابات والے روز قادر مندوخیل نے کئی کارکنوں کے ہمراہ پولنگ اسٹیشن میں گھس کر توڑ پھوڑ کی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق مدعی نے پولیس کو درخواست میں کہا کہ پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد میں اور دیگر اسٹاف ووٹوں کی گنتی کر رہے تھے کہ سوا 5 بجے مشتعل ہجوم شور شرابہ کرتے ہوئے میرے کمرے میں داخل ہوا، مشتعل افراد نے پولنگ میٹریل اور بیلٹ پیپر کے ڈبے پھینکنا شروع کر دیے اور پولنگ بوتھ کو لاتیں مار کر زمین پر گرا دیا۔
مدعی نے بتایا کہ سوشل میڈیا اور لوگوں سے پتا چلا مشتعل ہجوم کی سربراہی نامزد امیدوار قادر مندوخیل کر رہےتھے، ہجوم کو این اے 242 کے نامزد امیدوار قادر مدوخیل لے کر آئے تھے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق قادر مدوخیل کے ساتھ 20 سے 25 نامعلوم افراد تھے۔
مدعی پریزائیڈنگ آفیسر نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی مکمل کرکے مشورے کے بعد رپورٹ درج کروانے آیا ہوں، قادر مندوخیل نے ساتھیوں کے ہمراہ سرکاری کام میں مداخلت کی دھمکیاں دی ہیں۔
ایف آئی آر میں درخواست کی گئی کہ قادر مندوخیل اور ان کے ساتھیوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ضمانت منظور
دوسری جانب کراچی میں پولنگ اسٹیشن پر ہنگامہ آرائی کے خلاف کیس میں پیپلز پارٹی کے رہنما عبدالقادرمندوخیل اور دیگر ملزمان کی ضمانت منظور کرلی گئی ہے۔
عدالت نے ملزمان کو 10،10 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت 2 مارچ تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.