پیپلز پارٹی پر ن لیگ کی کابینہ کا حصہ نہ بننے کے لیے دباؤ ہے، فیصل کریم کنڈی
پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے پیپلز پارٹی کا مسلم لیگ ن کے ساتھ 16 ماہ کے تجربے کو بُرا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے۔
پاکستان میں انتخابات 2024 کے بعد جہاں سیاسی گرما گرمی جاری ہے، وہیں اب حکومت بنانے کے لیے بھی جماعتیں اپنا اپنا زور لگا رہی ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہم پر جماعت کی جانب سے شدید دباؤ ہے، کہ ہم اس کابینہ کا حصہ نہ بنیں، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سی ای سی کا فیصلہ ہے کہ حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 16 ماہ اتحاد رہا، مگر ن لیگ کے ساتھ یہ تجربہ اچھا نہیں رہا، فیصل کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ ماضی میں جو مسائل رہے وہ اب مستقبل میں نہ ہوں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کےمارننگ شو میں بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے منشور میں فرق ہے، پیپلز پارٹی کا منشور اُس وقت نافذ ہوگا جب ہمارا وزیر اعظم ہوگا، 3 سال اور 2 سال وزیر اعظم بننے والا کوئی ایسا فارمولا زیر غور نہیں ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ آئینی عہدوں کے لیے انتخابات لڑنا ہمارا جمہوری حق ہے۔
سندھ کے وزیر اعلٰی کے انتخاب سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اس کا فیصلہ قیادت کی جانب سے جلد از جلد کر دیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.