آئینے لگا کر سولر پینل کی صلاحیت بڑھانے کا تجربہ، نتائج کیا نکلے
ملائیشیا میں محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ریفلیکٹرز کے زریعے فوٹو وولٹک سسٹم (سولر پینلز) کی بجلی کی پیداوار میں اضافہ کرنے کا کامیابب تجربہ کیا ہے۔
ملٹی میڈیا یونیورسٹی سے منسلک محققین کے گروپ کے مطابق، اس تشخیص کا مقصد پی وی ریفلیکٹرز کی موجودہ ٹیکنالوجیز کا جائزہ لینا تھا اور ساتھ ہی آئینے کا استعمال کرتے ہوئے سولر پینلز کیلئے سسٹم ڈیزائن فراہم کرنا تھا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ آئینے کے بنے ریفلیکٹرز کو جب سولر پینلز کی بجلی کی پیداوار بڑھانے کے لیے استعمال کیا گیا تو ثابت ہوا کہ اس سے موسم، تنصیب کی جگہ اور ریفلیکٹر کی قسم کے لحاظ سے تقریباً 30 فیصد تک پیداوار میں فرق پڑا اور بجلی کی پیداوار میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہوا۔
تاہم، حقیقی منصوبوں میں ریفلیکٹرز کا استعمال لاگت اور پیداوار کے لیے وقف صنعت کی کمی کی وجہ سے ابھی تک محدود ہے۔
مذکورہ محققین کے پروجیکٹ میں سیوریج ٹریٹمنٹ سائٹ پر ایک پروٹو ٹائپ کی تعیناتی شامل تھی۔
70 ہزار کا سولر پینل 30 ہزار میں کیسے فروخت ہونے لگا
اس سسٹم میں چار سولر پینلز تھے جن میں سے ہر ایک 525 واٹ کا آؤٹ پٹ دیتا تھا، جس کی کارکردگی 20.3 فیصد تھی، جبکہ ریفلیکٹر کی پیمائش ایک بائے 2.2 تھی۔
فروری اور اپریل 2022 کے درمیان، اس گروپ نے متعدد ٹیسٹ کیے جس سے معلوم ہوا کہ 14.57 فیصد سولر پینل پاور آؤٹ پٹ میں اضافے کی وجہ سے ریفلیکٹر والے سولر پینل سسٹم نے ریفلیکٹر کے بغیر پینلز سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
ٹیسٹ سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ ریفلیکٹر سے لیس سسٹم نے زیادہ سے زیادہ 25.5 فیصد کارکردگی حاصل کی، جبکہ ریفرنس سسٹم صرف 22.7 فیصد کارکردگی تک پہنچا۔
Comments are closed on this story.