کمشنر الزامات: الیکشن کمیشن کا اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
کمشنر راولپنڈی کے الزامات کے بعد الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا۔ جس میں فیصلہ کیا گیا کہ لیاقت علی چھٹہ کے الزامات کی چھان بین کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔ کمیٹی کی رپورٹ کے بعد قانونی کارروائی کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کا ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں کمیشن کے معزز اراکین شریک ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر اور ممبر الیکشن کمیشن پنجاب نے اجلاس میں آن لائن شرکت کی۔
اجلاس میں کمشنر راولپنڈی کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی چھان بین کے لیے ایک اعلی سطح کی کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا۔ کمیٹی کی رپورٹ آنے کے بعد کمشنر راولپنڈی کے خلاف قانونی کارروائی بارے فیصلہ کیا جائے گا۔
کمیٹی
کمیٹی کی صدارت سینئر ممبر الیکشن کمیشن کریں گے۔ کمیٹی میں سیکرٹری، اسپیشل سیکرٹری اور ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل قانون شامل ہوں گے۔
کمیٹی راولپنڈی کے ڈی آر اوز اور متعلقہ آراوز کے بیانات قلمبند کرے گی۔ کمیٹی تین دن میں اپنی رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کرے گی۔
کمشنر راولپنڈی کے الزامات
یاد رہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات میں دھاندلی سے متعلق اعترافی بیان دیتے ہوئے عہدے سے استعفیٰ دیا۔
لیاقت چھٹہ نے چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کو ملوث قرار دیتے ہوئے کہا کہ فوج نے الیکشن بالکل ٹھیک کروائے۔ اس بیان کے کچھ دیر بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔
کمشنر راولپنڈی نے اعترافی پریس کانفرنس میں کہا کہ ، ’میرےسامنے پریذائیڈنگ افسران رو رہے تھے،اس ڈویژن کے13ایم این ایزجوجیتےتھے، انہیں ہم نےہروایا۔‘
اپنی دھماکہ خیز پریس کانفرنس میں لیاقت علی چٹھہ نے یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دیا کہ انہوں نے راولپنڈی ڈویژن میں کم از کم 13 ایم این اے امیدواروں کے نتائج آراوز سے تبدیل کروائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ وہ خود کو پولیس کے حوالے کر رہے ہیں اور سزائے موت کے مستحق ہیں، انہیں راولپنڈی کے کچہری چوک پر پھانسی دی جائے۔
کمشنر راولپنڈی نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ الیکشن ہارنے والے امیدواروں کو 50,000 ووٹوں کی برتری کے ساتھ فاتح قرار دیا گیا۔
Comments are closed on this story.