’ناسا‘ نے چاند کیلئے ایک اور پوائیویٹ مشن روانہ کردیا
ایلون مسک کے ادارے اسپیس ایکس نے، ناسا کے تحت، چاند پر ایک ایسا مشن روانہ کیا ہے جس کے انجن تھری ڈی پرنٹیڈ ہیں۔ یہ مشن چاند کے جنوبی قطب کے نزدیک اترے گا۔
اس مون مشن کا بنیادی مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ کوئی نجی کمپنی بھی چاند کی سطح پر سامان اور ٹیکنالوجی پہنچاسکتی ہے۔
چاند کے لیے اس مشن کو اصلاً تو ویلنٹائن ڈے پر روانہ ہونا تھا۔ فیول لوڈنگ کے اشو پر روانگی جمعرات تک موخر کی گئی۔
یہ خلائی جہاز چاند تک سیدھا روٹ لے رہا ہے۔ اسپیس ایکس کے ذریعے لانچ کیا جانے والا یہ مون مشن (Nova-C) خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا کی طرف سے چاند کی سطح پر کوئی پرائیویٹ خلائی جہاز اتارنے کی یہ دوسری کوشش ہے۔
یہ خلائی جہاز فالکن 9 نامی راکٹ کے ذریعے روانہ کیا گیا۔ ناسا نے ایک بیان میں کہا کہ میتھین کے پے لوڈ میں تاخیر کے باعث روانگی موخر کرنا پڑی تھی۔ فالکن 9 کو یہ خلائی جہاز چاند پر براہِ راست لینڈ کرانے کا ٹاسک سونپا گیا ہے۔
نووا سی لینڈر ممکنہ طور پر 22 فروری کو چاند کی سطح پر پہنچے گا۔ یہ لینڈنگ چاند کے جنوبی قطب سے صرف 300 کلومیٹر دور ہوگی۔ چاند کے اس خطے میں سائنس دان اور خلائی امور میں دلچسپی رکھنے والے غیر معمولی کشش محسوس کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :
بھارتی خلائی مشن سے لی گئی چاند کی پہلی ویڈیو سامنے آگئی
پاکستان چاند پر بیس قائم کرنے کے مشن میں شامل
چاند کیلئے بھارتی مشن ’چندریان -3‘ کی کامیابی یا ناکامی کا علم کب ہوگا
حال ہی میں ایسے پانچویں ملک کا درجہ حاصل کیا ہے جس نے چاند کی سطح پر اپنا خلائی جہاز اتارنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ جاپان کے بھیجے ہوئے خلائی جہاز نے چاند کی سطح پر بالکل درست لینڈنگ کی تاہم بعد میں وہ نامعلوم وجوہ کے باعث سر کے بل کھڑا ہوگیا۔ بعض ماہرین کہتے ہیں کہ ایسا شاید چاند پر آنے والے بڑے زلزلے کے باعث ہوا ہوگا۔
Comments are closed on this story.