گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری، نگراں کابینہ نے عوام پر 204 ارب کا بوجھ ڈال دیا
نگراں وفاقی کابینہ نے گیس مہنگی کرنے کے حوالے سے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) فیصلوں کی توثیق کرتے ہوئے منظوری دے دی ہے۔
ذرائع کے مطابق نگراں وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج دوپہر 2 بجے وزیر اعظم ہاؤس میں نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت ہوا جس میں 10 نکاتی ایجنڈا زیر غور آیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس نگران وزیرخزانہ ڈاکٹرشمشاد اخترکی زیرصدارت ہوا جس میں گیس کی قیمتوں میں 65 فیصد تک اضافہ کی منظوری دی تھی۔
دستاویزات کے مطابق پروٹیکٹڈ، نان پروٹیکٹڈ صارفین، کیپٹیو پاور پلانٹس کیلئے گیس قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے، پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے گیس قیمتوں میں 100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے جبکہ نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے گیس قیمتوں میں 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ کیا گیا ہے۔
پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے فکسڈ چارجز میں اضافہ نہیں کیا گیا۔
بلک میں گیس استعمال کرنے والوں کیلئے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمتوں میں 900 روپے کا اضافہ ہوا ہے، سی این جی سیکٹر کیلئے فی ایم ایم بی ٹی یو قیمتوں میں 170 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
اینگرو فرٹیلائزر کیلئے گیس قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم مارچ سے ہوگا، پروٹیکٹڈ اور نان پروٹیکٹڈ صارفین کیلئے گیس قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا۔
گیس قیمتوں میں اضافے سے تمام صارفین پر 204 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
اس کے ساتھ ای سی سی نے کھاد کے کارخاتوں کو سستی گیس دینے کی پالیسی ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
وفاقی کایبنہ کی مںظوری کے بعد آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری ہو جائے گی۔
Comments are closed on this story.