Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

ن لیگ، پی پی، ایم کیو ایم سمیت 6 جماعتوں پر مشتمل حکومت بنانے کا اعلان

مل کر حکومت بنائیں گے، پاکستان کو مشکلات سے نکالیں گے، چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی بھی شامل ہو، آصف زرداری
اپ ڈیٹ 14 فروری 2024 07:58am
چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر 6 جماعتوں کا اجلاس ہوا۔ تصویر مسلم لیگ ن
چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر 6 جماعتوں کا اجلاس ہوا۔ تصویر مسلم لیگ ن

مسلم لیگ ن، پی پی، ایم کیو ایم، مسلم لیگ ق، استحکام پاکستان پارٹی اور بی اے پی وفاق میں حکومت بنانے کیلئے ایک ہوگئے۔ سربراہ ق لیگ چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر سیاسی قائدین کا اجلاس ہوا۔ جس میں شہبازشریف ، آصف زرداری، خالد مقبول صدیقی سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

پریس کانفرنس کے آغاز پر سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ہم سب مل کر مُلک کو مُشکلات سے نکالیں گے، ہم نے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑا ہے اب مُلک کے وسیع تر مفاد میں معاشی ایجنڈے پر سب کو ایک ہونا ہوگا۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن میں مخالفتیں ہوتی ہیں لیکن مل کر آگے چلنا ہوگا، آج ہم نے طے کیا ہے کہ مل بیٹھ کر حکومت بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مل کر حکومت بنائیں گے، پاکستان کو مشکلات سے نکالیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی بھی شامل ہو۔

شہباز شریف نے کہا کہ اتحادی حکومت میں شمولیت کے حوالے سے تمام جماعتوں کی کمیٹیاں مل کر ”رولز آف دی گیم“ طے کریں گی، صدر اور اسپیکر کے فیصلے باہمی مشاورت سے ہوں گے۔

اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر سیاسی قائدین کی بیٹھک لگی۔

اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری، سابق وزیر اعظم اور پاکستان مُسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف، پاکستان مُسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری شجاعت حسین، ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی، استحکامِ پاکستان پارٹی کے رہنما علیم خان، بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما صادق سنجرانی ہوئے۔

’یہ دھرنا دینے یا لانگ مارچ کا وقت نہیں‘

میڈیا سے گفتگو میں شہباز شریف نے کہا کہ آزادامیدوار حکومت بنانا چاہتے ہیں تو اکثریت لے آئیں، سب ان کی اکثریت کا احترام کریں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اتحادی حکومت میں شمولیت کے حوالے سے تمام جماعتوں کی کمیٹیاں مل کر ”رولز آف دی گیم“ طے کریں گی۔

علی امین گنڈا پور کی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نامزدگی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اگر آزاد اراکین منتخب کرتے ہیں تو ان کا حق ہے۔

آصف زرداری کے صدر بننے کے حوالے سے سوال پرشہباز شریف کا کہنا تھا، ”ہم آپ کو مایوس نہیں کریں گے۔“ زرداری اس دوران مسکرا دیئے۔

شہباز شریف نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی اکثریت ہے اور دوسرے صوبوں میں جن جماعتوں کی اکثریت ہیں وہاں ان کا حکومت بنانے کا حق ہے۔

صدر ن لیگ نے کہا کہ ہماری جنگ ملک کو درپیش چیلنجز سے ہے، ملک کا سب سے بڑا مسئلہ معیشت ہے، ملک میں معاشی استحکام لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی قرضوں کو کم کرنا ہے، مہنگائی سے لڑنا ہے، ہم نے اپنی معاشی گروتھ کو بڑھانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس قابل ہیں کہ ہمارے پاس اکثریت ہے، ہم ملک کیلئے دن رات محنت کریں گے، پی ڈی ایم حکومت نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، تمام تر مشکلات کے باوجود سب نے محنت کی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان ہمارے لئےمحترم ہیں ان سے رابطہ ہوا تھا، مولانا سے اجلاس کے بعد ملاقات ہوگی۔

وزیراعظم کون ہوگا اس حوالے سے سوال پر صدر ن لیگ نے کہا کہ نوازشریف سےدرخواست کروں گا کہ وزیراعظم کاعہدہ سنبھالیں، ہماری وزیراعلی پنجاب کیلئے امیدوارمریم نواز ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان معاشی بحران میں گھرا ہوا ہے، انقلابی اقدامات اٹھانا ہوں گے، ایک بار پھر سب کو چارٹرآف اکانومی کی دعوت دیتا ہوں، آئین مل کر بیٹھیں اور اختلاف بھلائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ دھرنا دینے یا لانگ مارچ کا وقت نہیں، یہ غربت اور بے روزگاری ختم کرنے کا وقت ہے، یہ پاکستان کےجھنڈے کو اونچا کرنے کا وقت ہے۔

آصف علی زرداری

آصف زرداری نے سوال پر کہا کہ اگر انہیں یہ صورت حال قابل قبول نہ ہوتی تو وہ پریس کانفرنس میں نہ بیٹھے ہوتے۔

سابق صدر نے مزید کہا کہ ہم نےایک دوسرےکےخلاف الیکشن لڑے ہیں، مخالفت کامطلب یہ نہیں کہ ہم ایک ساتھ نہیں بیٹھ سکتے، آج پھرکہتا ہوں کہ پاکستان کھپے۔

خالد مقبول صدیقی

خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان اس وقت مختلف بحرانوں سے گزر رہا ہے، ہمارے لئے پاکستان سےزیادہ اہم کچھ نہیں، ہم سب مل کر ملک کوبحرانوں سےنکالیں گے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہم میاں برادران کا ساتھ دیں گے، ہم سیاسی مفادات کو ایک طرف رکھ کرملک کیلئےکام کریں گے۔

صادق سنجرانی

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ ہم سب اکھٹےہوکرملک کانظام سنبھالیں گے، خالد مگسی کی طرف سے میں اجلاس میں آیا، ہم آج بھی میاں صاحب کےساتھ کھڑے ہیں۔

چوہدری شجاعت حسین

سربراہ ق لیگ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ملک کا معاشی ایجنڈا پہلی ترجیح ہوناچاہئے، ہم سب میاں صاحب کےساتھ ہیں، سب کومل کرملک کی بہتری کی کوشش کرناچاہئے۔

چوہدری شجاعت نے کہا کہ پی ٹی آئی سے ایسے رابطہ ہوگا جیسے آج ہوا ہے۔

علیم خان

آئی پی پی کے رہنما علیم خان نے کہا کہ چوہدری شجاعت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ملک کےحالات بہت زیادہ خراب ہیں، عوام مہنگائی تلےپسےہوئےہیں، ہمیں ملک وقوم کیلئےاپنی ذات سے باہرنکلناہوگا، ہمیں ملک اورقوم کیلئےفیصلے کرناہوں گے۔

واضح رہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، صدر ن لیگ شہبازشریف، سابق صدر آصف زرداری، خالد مقبول صدیقی، یوسف رضاگیلانی، قمر زماں کائرہ ، ڈاکٹر عاصم اور دیگر سیاسی رہنماء چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پہنچے اور مشترکہ اجلاس میں شرکت کی۔

Pakistan Politics

Election 2024

GENERAL ELECTION 2024

election 2024 results