حکومتوں میں گھُس بیٹھنے والوں کو خبردار کرتا ہوں اس مِس ایڈونچر سے گریز کریں، عمران خان
علی امین گنڈاپور کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نامزد کرنے اور اپنے ممکنہ اتحادیوں کا اعلان کرنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومتوں میں گھُس بیٹھنے والوں کو میں خبردار کرتا ہوں کہ اس مِس ایڈونچر سے گریز کریں۔
ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق عمران خان نے جیل سے اپنے اہلِ خانہ کے ذریعے بھجوائے گئے پیغام میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو بالکل واضح اور دوٹوک انداز میں دو تہائی اکثریت سونپنے پر میں پاکستان کے عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ عوام کا کثیر تعداد میں انتخابی عمل میں شرکت کیلئے نکلنا نہایت حوصلہ افزاء تھا۔ عوام نے جس طرح خواتین اور بچوں سمیت اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ نکل کر اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا ہے اس سے صحیح معنوں میں جمہوریت کی روح زندہ ہوئی ہے۔
عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ اس پورے مرحلے کے دوران ہر قسم کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے جس محنت اور جانفشانی سے ہمارے سوشل میڈیا نے کام کیا ہے اس کی میں بطورِ خاص تحسین کرنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں مزاحمت کی سکت اور صلاحیت سے لیس ان پولنگ ایجنٹس کی خدمات کو بھی سراہتا ہوں جنہوں نے دھونس اور دھمکیوں کے ناروا سلسلے کے باوجود ڈٹ کر اپنے فرائض سرانجام دیے اور فارم 45 کا حصول یقینی بنایا۔
پی ٹی آئی کے اتحاد کے اعلان پر مجلس وحدت المسلمین نے جواب دیدیا
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ چونکہ پاکستان کے عوام نہایت واضح اور دوٹوک انداز میں اپنا فیصلہ سنا چکے ہیں، چنانچہ اب پاکستان کو شفاف انتخابات اور جمہوریت کی اشد ضرورت ہے۔
خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی کی نمائندگی ختم، پی ٹی آئی سے منہ پھیر لیا
انہوں نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر حکومتوں میں گھُس بیٹھنے والوں کو میں خبردار کرتا ہوں کہ اس“مِس ایڈونچر“ سے گریز کریں۔ عوام کے ووٹ پر دن دیہاڑے ایسے ڈاکے سے شہریوں کی توہین ہی نہیں ہوگی بلکہ ملکی معیشت تباہی کے گھڑے میں مزید گہرائیوں میں جا پڑے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف عوام کی منشا پر کسی طور سمجھوتہ نہیں کرے گی، میں نے اپنی جماعت کو واضح طور پر ہدایات دی ہیں کہ پیپلز پارٹی، پاکستان مسلم لیگ نواز اور متحدہ قومی موومنٹ سمیت کسی بھی ایسی سیاسی جماعت سے معاملہ سازی ممکن نہیں جس کے دامن پر عوام کا مینڈیٹ چُرانے کے داغ ہوں۔
Comments are closed on this story.