جہانگیر ترین نے سیاست چھوڑ دی، سراج الحق امیرجماعت اسلامی کےعہدے سے مستعفی، پرویز خٹک کا بھی اہم فیصلہ
سربراہ استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) جہانگیر ترین نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا، آئی پی پی سندھ کے صدر محمود مولوی نے پارٹی کے تمام صوبائی اور ضلعی کابینہ کو تحلیل کردیا۔ اس کے علاوہ سراج الحق نے امیرجماعت اسلامی کےعہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے چیئرمین پرویز خٹک نے کچھ وقت کے لئے سیاست چھوڑ دی ہے، اس سے قبل سابق وزیر اعلیٰ کے مستقل سیاست چھوڑنے سے متعلق خبریں بھی سامنے آئی تھیں جنھیں انھوں نے غلط قرار دیا۔
الیکشن 2024 میں نتائج توقعات کے برعکس آنے پر پاکستانی سیاسی منظر نامے میں تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے، بڑے نام یا تو سیاست چھوڑ رہے ہیں یا پارٹی کی سربراہی سے مستعفی کے اعلانات کررہے ہیں۔
عام انتخابات کے نتائج کے بعد امیرجماعت اسلامی سراج الحق اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔
سراج الحق کا کہنا ہے کہ پارٹی کو انتخابات میں مطلوبہ کا میابی نہیں دلواسکا، اس لئے عہدہ چھوڑ رہا ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کارکنان نے بے انتہا محنت کی ہے اللہ تعالیٰ ان کی محنت کو قبول فرمائے، میں اس ناکامی کو قبول کرتے ہوئے جماعت کی امارت سے استعفیٰ دیتا ہوں۔
جماعت اسلامی کے ترجمان کے مطابق سیکریٹری جنرل نے شوریٰ کا اجلاس سترہ فروری کو طلب کرلیا ہے۔ اجلاس میں سراج الحق کےاستعفے کے بعد کی صورتحال کاجائزہ لیا جائے گا۔
دوسری طرف الیکشن میں بری طرح ناکامی پر پرویز خٹک نے بھی سیاست چھوڑ دی ہے۔
پرویز خٹک کا سیاست سے متعلق اہم فیصلہ
میڈیا پر یہ خبر سامنے آئی کہ پرویز خٹک نے سیاست چھوڑنے کے ساتھ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین کی چیئرمین شپ کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے تاہم پرویز خٹک نے استعفیٰ نہیں دیا ہے۔
پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ میڈیا پر چلنے والی خبر میں کوئی صداقت نہیں ہے، میں نے استعفیٰ نہیں دیا ہے، فی الحال کچھ وقت کے لئے بریک لے رہا ہوں۔
جہانگیر ترین کا سیاست چھوڑنے کا اعلان
اس سے قبل جہانگیرترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ استحکام پاکستان پارٹی کی چیئرمین شپ اور سیاست دونوں سے الک ہورہا ہوں۔
انھوں نے کہا کہ ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے الیکشن میں میرا ساتھ دیا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات میں عوام کی رائے کا احترام کرتا ہوں۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ ذاتی حیثیت میں اپنی صلاحیت کے مطابق ملک کی خدمت کرتا رہوں گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپنے مخالفین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، آئندہ چند سالوں میں پاکستان کو ترقی کی منازل طے کرنے کا موقع ملے گا۔
استحکام پاکستان پارٹی عدم استحکام کا شکارہوگئی
جہانگیر ترین کے سیاست چھوڑنے کے اعلان کے بعد آئی پی پی سندھ کے صدر محمودمولوی نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے تمام صوبائی، ضلعی کابینہ کو تحلیل کیا جاتا ہے۔
آئی پی پی سندھ کے صدر محمود مولوی نے کہا کہ باہمی مشاورت کے بعد تنظیم نو کا اعلان کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ جہانگیر ترین نے حالیہ عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے 149 اور این اے 155 لودھراں سے الیکشن لڑا تھا اور دونوں میں انھیں شکست ہوگئی۔
الیکشن کے بعد جہانگیر ترین نے الیکشن میں اپنی شکست کو قبول کیا۔
صدر استحکام پاکستان پارٹی عبدالعلیم خان نے جہانگیر ترین کے مستعفی ہونے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین کے فیصلے سے دلی طور پر دکھ ہوا، جہانگیر ترین کا کسی بھی حکومت میں ہونا اعزازکی بات ہے، کوئی حکومت بھی جہانگیر ترین کی صلاحیتوں سے فائدہ نہیں اٹھاسکی۔
عبدالعلیم خان نے کہا کہ جہانگیر ترین کو بطور صدر آئی پی پی خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جہانگیر ترین ہمیشہ آئی پی پی کے سرپرست اعلیٰ رہیں گے، سیاست سے ہٹ کر وہ درد دل رکھنے والی شخصیت ہیں۔
یاد رہے کہ 8 جون کو پاکستان کے سیاسی منظر نامے پر نئی جماعت قائم ہوئی تھی، جہانگیر ترین نے اپنی پارٹی ”استحکام پاکستان“ کا باضابطہ اعلان کیا تھا جبکہ 100 کے قریب سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
لاہور میں جہانگیر ترین گروپ کے سینئر رہنما علیم خان کی جانب سے ان کی رہائش گاہ پر نئی جماعت میں شامل ہونے والے رہنماؤں کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.