Aaj News

بدھ, نومبر 06, 2024  
03 Jumada Al-Awwal 1446  

نامور برطانوی صحافی پر پوٹن سے نرمی برتنے کا الزام، بورس جانسن نے طوفان اٹھا دیا

ٹکر کارلسن نے ناظرین کو دھوکا دیا، روسی صدر سے سخت سوال نہیں پوچھے، سابق برطانوی وزیر اعظم
اپ ڈیٹ 10 فروری 2024 02:37pm

برطانیہ کے سابق وزیر اعظم بورس جانسن نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے حالیہ انٹرویو کو جھوٹ کا پلندا قرار دیا ہے۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کے لیے ایک وڈیو بیان میں بورس جانسن نے کہا کہ روسی صدر نے امریکی صحافی ٹکر کارلسن کو دیے گئے 2 گھنٹے دورانیے کے انٹرویو میں بے بنیاد باتیں کی ہیں۔

روسی صدر کا انٹرویو کرنے پر بورس جانسن نے امریکی رجعت پسند صحافی ٹکر کارلسن پر بھی تنقید کی اور کہا کہ اس مرحلے پر ایسے انٹرویو کی گنجائش نہ تھی۔

بورس جانسن کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں لوگوں نے یہ انٹرویو بے یقینی کے عالم میں دیکھا۔ پوٹن نے یوکرین میں مکمل فتح کا دعویٰ کیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ روس کی حقیقی اور حتمی فتح دکھائی نہیں دے رہی۔

بورس جانسن نے اپنے وڈیو بیان میں یہ بھی کہا کہ ٹکر کارلسن نے انٹرویو کے دوران غیر معمولی طور پر دوستانہ رویہ اختیار کیا اور مشکل سوالات پوچھنے سے گریز کیا۔ ٹکر کارلسن نے اپنے ناظرین کو دھوکا دیا، انہیں مایوس کیا۔ یوکرین کے حوالے سے صدر پوٹن سے سخت تر سوالات پوچھے جانے چاہیے تھے۔

سابق برطانوی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انٹرویو کے دوران ٹکر کارلسن کا رویہ ایسا تھا جیسے وہ روسی صدر کے پرستار ہوں اور اُن سے مل کر بہت خوش ہو رہے ہوں۔

بورس جانسن کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی کانگریس کو اس انٹرویو کا جائزہ لے کر یوکرین کی امداد یقینی بنانے کے حوالے سے اپنی ذمہ داری نبھانی چاہیے۔

Vladimir Putin

BORIS JHONSON

TOTAL LIES

LUDICROUS

VIDEO STATEMENT