متھرا کی عیدگاہ مندر توڑ کر بنائی گئی، بھارتی ادارے کا دعویٰ
آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ اتر پردیش کے شہر متھرا میں جہاں اس وقت شاہی عیدگاہ قائم ہے وہاں ایک مندر تھا۔ یہ رپورٹ انتہا پسند ہندوؤں کی طرف سے دائر کی جانے والی ایک درخواست کے جواب میں جاری کی گئی ہے۔
ہندو تنظیم شری کرشنا جنم بھومی مکتی نیاس کے سربراہ نے کہا ہے کہ وہ الٰہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں ثبوت فراہم کریں گے کہ یہ مسجد مندر کو توڑ کر بنائی گئی تھی۔
ہندوؤں کے عقیدے کے مطابق متھرا میں وشنو کے اوتار کرشنا کی پیدائش ہوئی تھی۔ ہندوؤں کی قدیم داستانوں میں درج ہے کہ شری کرشنا کے پڑ پوتوں ورج اور ورج نبھا نے پانچ ہزار سال قبل متھرا میں مندر تعمیر کیا تھا۔
شری کرشنا جنم بھومی مکتی نیاس کے سربراہ کا دعویٰ ہے کہ مغل شہنشاہ اورنگ زیب عالمگیر نے 1670 میں متھرا کا مشہورِ زمانہ مندر گرانے کا حکم دیا تھا جس کے بعد وہاں شاہی عیدگاہ تعمیر کی گئی۔
واضح رہے کہ متھرا کی عیدگاہ کی تاریخی حیثیت کے تعین سے متعلق مقدمے کی سماعت 22 فروری کو ہونی ہے۔
Comments are closed on this story.