ڈی آئی خان حملہ: شہداء کے لواحقین نگراں وزیراعلیٰ اور پولیس افسران پر برس پڑے
ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں کے حملے میں 10 پولیس اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوگئے۔ پیاروں کی میتیں اٹھاتے ہوئے شہداء کے لواحقین جذباتی ہوگئے اور نگراں وزیراعلیٰ اور پولیس افسران پر برس پڑے۔
اتوار اور پیر کی درمیانی شب تقریبا 3 بجے ڈی آئی خان کی تحصیل درابن کے تھانہ چودھوان پر دہشت گردوں نے حملہ کیا۔
پولیس کے مطابق تھانے پر چاروں اطراف سے حملہ کیا گیا تھا، دہشت گردوں نے پہلے اسنائپر گولیاں چلائیں اور پھر چودھوان پولیس اسٹیشن میں گھس کراندھا دھند فائرنگ کی، جبکہ دہشت گردوں نے دستی بموں کا بھی استعمال کیا۔
افسوسناک واقعہ کے بعد نہ صرف متاثرہ خاندان بلکہ صوبے اور ملک بھر کے عوام سوگوار ہیں۔ ایسے میں اپنے پیاروں کی میتیں اٹھانے کے دوران لواحقین نگراں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ اور پولیس افسران پر برس پڑے۔
آج نیوز کی فرزانہ علی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ”ایکس“ پر ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لواحقین غم و غصے کا اظہار کررہے ہیں۔
ایک شخص نے نگراں وزیر اعلیٰ کو دیکھا تو جذبات پر قابو نہ رکھ سکا ۔ اس شہری نے کہا کہ دہشت گرد آسمان سے گرتے ہیں کیا ؟ انھیں راستہ کون دیتا ہے۔ اگر دہشت گردوں کو نہیں روک سکتے تو ہمیں بھی مار دو ، مجمعے میں کھڑے شخص نے طنزیہ لہجہ میں یہ بھی کہا کہ سیاست کرنے آجاتے ہیں۔
دہشت گردی کے واقعے کے بعد نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے حملے کی شدید مذمت کی تھی۔
نگراں وزیراعظم نے حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی بلندی درجات کی دعا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہارِ کیا اور دہشت گردوں کا بھرپور مقابلہ کرنے پر پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین کیا۔
نگراں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ نے بھی حملے میں پولیس جوانوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ صوبے میں امن کے لیے پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں، اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
Comments are closed on this story.