کینیڈا میں گھر خریدنے پر پابندی میں توسیع، غیر ملکی کس حد تک متاثر ہونگے؟
کینیڈا کی حکومت نے غیر ملکی باشندوں کے لیے رہائشی یونٹ خریدنے پر عائد پابندی میں توسیع کردی ہے۔ گلف ٹائمز نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیر خزانہ کرسٹیا فریلینڈ کے بقول بعض غیر ملکیوں پر اس پابندی کا اطلاق نہیں ہوتا۔
گھر خریدنے پر عائد پابندی میں دو سال کی توسیع کے نتیجے میں ٹورونٹو، وینکوور اور چند دوسرے کینیڈین شہروں میں معیارِ زندگی برقرار رکھنے کی بڑھتی ہوئی لاگت کے حوالے سے تشویش غیر معمولی حد تک بڑھ گئی ہے۔
کینیڈین حکومت نے غیر ملکیوں کو مکانات خریدنے سے 2022 میں روک دیا تھا۔ یہ پابندی یکم جنوری 2025 میں ختم ہونی تھی مگر اب حکومت نے اس میں یکم جنوری 2027 تک توسیع کردی ہے۔
پابندی کے تحت غیر ملکی باشندوں اور تجارتی اداروں کو کینیڈا میں رہائشی املاک خریدنے سے روک دیا گیا تھا۔ بعض بیرونی طلبہ، پناہ گزینوں اور عارضی ورکرز کو اس پابندی سے مستثنٰی کیا گیا تھا۔
کرسٹیا فریلینڈ کا کہنا تھا کہ غیر ملکیوں کے لیے رہائشی املاک خریدنے پر پابندی عائد کرنے کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ کینیڈین خاندانوں کو معقول تناسب سے رہائشی املاک میسر ہوں اور یہ املاک منافع کمانے کی چیز بن کر متعلقہ مارکیٹ میں سٹے بازی کو فروغ نہ دیں۔
بعض علاقوں میں زمینوں کو آباد کرنے کی خاطر غیر ملکیوں کو خریداری کی اجازت دی گئی ہے۔
کینیڈا میں ڈھنگ سے جینے کی لاگت اتنی بڑھ گئی ہے کہ بہت سے غیر ملکی رخصت ہو رہے ہیں۔
2023 کے پہلے 6 ماہ کے دوران 42 ہزار غیر ملکیوں نے کینیڈا سے رختِ سفر باندھا۔
یہ بھی پڑھیں :
کینیڈا جانے کی خواہش رکھنے والے ہوشیار، ’یہ بس ایک پھندا ہے‘
کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل: بھارت کے خلاف بین الاقوامی سطح پر کیا کارروائی ہوسکتی ہے؟
2022 میں 93818 غیر ملکیوں نے کینیڈا چھوڑا تھا جبکہ 2021 میں کینیڈا کو خدا حافظ کہنے والوں کی تعداد 85927 تھی۔
کینیڈا سے تارکینِ وطن کے رخصت ہونے کا تناسب 2019 میں نقطہ عروج پر دکھائی دیا۔
Comments are closed on this story.