Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

تھانے پر حملے میں 10 شہید، ’دہشت گردوں نے پہلے اسنائپر گولیاں برسائیں‘

دہشتگردوں نے چاروں اطراف سے حملہ کیا، 6 اہلکار زخمی بھی ہوئے، پولیس
اپ ڈیٹ 05 فروری 2024 09:56pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔۔ اسکرین گریب

ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں نے پولیس تھانے پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 10 پولیس اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوگئے جبکہ پولیس کی جوابی فائرنگ کے بعد نامعلوم دہشت گرد فرار ہوگئے۔

پولیس کے مطابق ڈی آئی خان کی تحصیل درابن کے تھانہ چودھوان پر رات گئے دہشت گردوں نے بھارتی ہتھیاروں سے حملہ کردیا۔

پولیس کے مطابق نامعلوم دہشت گردوں نے تھانے پر رات 3 بجے کے قریب چاروں اطراف سے حملہ کیا، دہشت گردوں نے پہلے اسنائپر گولیاں چلائیں اور پھر چودھوان پولیس اسٹیشن میں گھس کراندھا دھند فائرنگ کی۔

اس دوران دہشت گردوں نے دستی بموں کا بھی استعمال کیا، حملے کے نتیجے میں 10 پولیس شہید اور 6 زخمی ہوگئے جبکہ زخمیوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

پولیس کے مطابق حملے کے بعد پولیس کی اضافی تھانہ پہنچ گئی اور پولیس کی جوابی فائرنگ سے نامعلوم دہشت گرد رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاکر فرار ہوگئے۔

پولیس شہداء میں محمد اسلم، غلام فرید، محمد جاوید، محمد ادریس، محمد عمران، سفدر، کوثر،اہترام سید، رفیع اللہ اور حمید الحق شامل ہیں جبکہ شہید ہونے والوں میں ایلیٹ فورس کے 6 اہلکار بھی شامل ہیں۔

پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا جبکہ جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کیے جا رہے ہیں، اس کے علاوہ کوئیک رسپانس فورس بھی اضافی نفری لے کر موجود ہے۔

ڈی ایس پی درابن ملک انیس الحسن نے بتایا کہ تھانے کی عمارت میں داخل ہونے کے بعد دہشت گردوں نے دستی بموں کا استعمال کیا جس سے پولیس کو زیادہ جانی نقصان اٹھانا پڑا۔

حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی نمازِ جنازہ اعجاز شہید پولیس لائن میں ادا کی جائے گی۔

واضح رہے کہ درابن میں پولیس پر اس نوعیت کا یہ دوسرا حملہ ہے۔

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی مذمت

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل درابن کے پولیس اسٹیشن پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

نگراں وزیراعظم نے حملے میں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی بلندی درجات کی دعا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہارِ کیا اور دہشت گردوں کا بھرپور مقابلہ کرنے پر پولیس اہلکاروں کو خراج تحسین کیا۔

انوار الحق کاکڑ نے حملے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں امن و امان کے نفاذ کے حوالے سے ہمارے عزم کو ختم کرنے میں ہمیشہ کی طرح ناکام رہیں گی، پوری قوم پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑی ہے اور شہداء کو سلام پیش کرتی ہے

نگراں وزیر داخلہ گوہر اعجاز کی مذمت

نگراں وزیرداخلہ گوہر اعجاز نے ڈیرہ اسماعیل خان میں تھانے پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے حملے میں 10 پولیس اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ قوم کے بہادر سپوتوں نے ملک و قوم کی حفاظت کے لیے اپنی جان کا نظرانہ پیش کیا، شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں اور ان کے بلند درجات کے لیے دعا گو ہیں، شہداء کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، حملے میں زخمی ہونے والے 6 جوانوں کی صحتیابی کے لیے دعا گو ہیں۔

گوہر اعجاز نے مزید کہا کہ پولیس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں پیش کی ہیں، سکیورٹی فورسز ،شہریوں پر حملے آووردہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں، دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی مذمت

نگراں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ نے ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل درابن میں تھانے پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حملے میں پولیس جوانوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔

ارشد حسین شاہ نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔

نگراں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے زخمی اہلکاروں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی نیک خواہشات کا اظہارکیا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں امن کے لیے پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں، اس طرح کے بزدلانہ واقعات سے پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

سید ارشد حسین شاہ نے مزید کہا کہا کہ حکومت اور پوری قوم پولیس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، حکومت شہداء کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑے گی، شہداء کے لواحقین کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

خیبر پختونخوا

kp

Dera Ismail Khan

terrorist attacks

kp police

TERROR ATTACKS IN PAKISTAN