Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

امریکی حکومت کا ڈیٹا چراکر بیچنے پر 2 بھارت نژاد باشندوں کو سزائے قید

سونل پٹیل اور وینکٹا نے ذاتی فائدے کیلئے حساس مواد بھارتی سوفٹ ویئر ڈیویلپرز کو فراہم کیا
شائع 03 فروری 2024 12:22pm

امریکا میں بھارت سے آبائی تعلق کے حامل دو سابق وفاقی ملازمین کو سرکاری ڈیٹا بیس کا حساس مواد چراکر بھارت میں سوفٹ ویئر ڈیویلپرز کو فروخت کرنے کے الزام میں بالترتیب چار ماہ اور دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

امریکی محکمہ داخلی سلامتی (DHS) کے تین سابق ملازمین کو امریکی حکومت کی ملکیت والا سوفٹ ویئر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے متعلق حساس ڈیٹا بیس ذاتی فوائد کے لیے چرانے کی سازش کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔

اسٹرلنگ، ورجینیا سے تعلق رکھنے والی 49 سالہ سونل پٹیل کو واشنگٹن ڈی سی کی ایک عدالت نے دو سال کی عبوری سزا سنائی۔ ایلڈی، ورجینیا سے تعلق رکھنے والے 58 سالہ مراالی وائے وینکٹا چار ماہ کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

اپریل 2022 میں وینکٹا پر ایک جیوری نے سرکاری املاک کی چوری کی سازش تیار کرنے، امریکی حکومت کو دھوکا دینے، سرکاری املاک کی چوری، وائر فراڈ اور ریکارڈ کے اتلاف کی فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔

سینڈی اسپرنگ، میری لینڈ سے تعلق رکھنے والے 63 سالہ چارلس کے ایڈورڈز کو اسی کیس میں ڈیڑھ سال قید کی سزائی گئی ہے۔

سونل پٹیل اور وینکٹا ڈی ایچ ایس کے آفس آف دی انسپکٹر جنرل کے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ میں کام کرتے تھے۔ آفس آف پبلک افیئرز کے مطابق تینوں مجرم اس سے قبل یو ایس پوسٹل سروس کے آفس آف دی انسپکٹر جنرل سے وابستہ تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

واٹس ایپ کے 50 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری

اپنے موبائل فونز کا ڈیٹا چوری ہونے سے بچائیں

TWO INDIAN AMERICANS SENTENCED

US DEPARTMENT OF HOMELAND SECURITY

DATA THEFT