عمران خان اور شاہ محمود قریشی قیدیوں والا لباس پہنیں گے یا نہیں
توشہ خانہ کیس میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت خصوصی عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو10، 10 سال قید کی سزا کے بعد دونوں رہنماؤں کی حیثیت انڈر ٹرائل ملزم سے تبدیل کرکے ’قیدی‘ کردی گئی ہے۔
ایک سینئر عہدیدار کے مطابق دونوں پی ٹی آئی رہنماؤں کے کے ساتھ ’قیدیوں‘ جیسا سلوک کیا جائے گا تاہم انہیں جیل میں سول لباس استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔
ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق عہدیدار کا کہنا تھا کہ قواعد کے مطابق ہر سزا یافتہ قیدی کا نام داخلہ رجسٹر میں سلسلہ وار درج کیا جاتا ہے۔ رجسٹر کا سیریل نمبرقیدی کا داخلہ نمبر ہوگا اور اس کے بارے میں سرکاری خط و کتابت میں مستقبل کے تمام حوالہ جات میںاستعمال کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی کے دونوں رہنماؤں کو سزا سنائے جانے کے بعد داخلہ رجسٹر کے انچارج اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے دونوں کا داخلہ نمبر بھی درج کیا جائے گا۔
گزشتہ روز سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا بھی سنائی گئی، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے دونوں کو کسی عوامی عہدے کے لیے بھی 10 سلا کے لیے نااہل قراردیا۔
اس کے بعد نسزا یافتہ پی ٹی آئی بانی کی جیل کے اندر سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ جیل قوانین کے مطابق ایک قیدی (مشقتی) کو ایسے قیدی کے ساتھ رکھا جاتا ہے۔ عمران خان کے پاس پہلے سے ہی مشقتی موجود ہے اس لیے اس حوالے سے کوئی تبدیلی عمل میں نہیں لائی جائے گی۔
داخلہ رجسٹر میں قیدی کے نام کے اندراج اور جیل میں داخلے کے 24 گھنٹوں کے اندر میڈیکل آفیسر (ایم او) یا ان کے جونیئر کے ذریعہ بھی جانچ کی جائے گی۔
میڈیکل آفیسر قیدی کی جانچ پڑتال کے بعد داخلہ رجسٹر میں ان کی عمر، قد، وزن اور صحت کی حالت درج کرے گا۔
دریں اثنا منگل کے روز اڈیالہ جیل حکام کو دھمکی آمیز فون کال موصول ہونے کے بعد جیل کے ارد گرد سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے اور احاطے کے ارد گرد ایلیٹ فورس کے کمانڈوز تعینات کیے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات راولپنڈی ریجن عبدالرؤف رانا نے سٹی پولیس آفیسر (سی پی او) راولپنڈی سید خالد ہمدانی کو بھی جیل کے اطراف سیکیورٹی بڑھانے کے لیے خط ارسال کیا۔
سزا سنائے جانے کے فوراً بعد سائفر پر عمران اور اعظم خان کی آڈیو لیک
میڈیا رپورٹس کے مطابق نامعلوم شخص کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان سے بات کر رہا ہے اور 3 دن میں اڈیالہ جیل پر بمباری کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ جیل فون کے سی ایل آئی پر کوئی فون نمبر نہیں آیا۔
جیل انتظامیہ کی جانب سے اطلاع ملنے پر پولیس نے سیکیورٹی لیول ہائی الرٹ سے بڑھا کر ریڈ الرٹ کردیا اور جیل کے ارد گرد 8 مختلف مقامات پر خصوصی پولیس چیک پوائنٹس بھی قائم کر دی ہیں۔
واضح رہے کہ عمران خاناور شاہ محمود کے علاوہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی بھی اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔
Comments are closed on this story.