Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

فیس بک کے ذریعے بچوں کے استحصال پر زکربرگ نے معافی مانگ لی

امریکی سینیٹ میں سوشل میڈیا مالکان کی "کھنچائی"، مجرمانہ ذہنیت سے بچوں کو بچانے کیلئے کچھ نہ کرنے کا الزام
شائع 01 فروری 2024 09:36am

امریکی سینیٹ نے ہائی ٹیک فرمز کے سربراہان کو بچوں کے استحصال کے حوالے سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ فیس بک کے بانی سربراہ مارک زکربرگ نے بچوں کے استحصال کے حوالے سے غیر معمولی اذیت کا سامنا کرنے پر والدین سے معافی مانگی ہے۔

امریکی سینیٹ میں میٹا، ایکس، ٹک ٹاک، اسنیپ اور ڈزکارڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرز کو ان کے پلیٹ فارمز پر بچوں کو پہنچنے والے نقصان کے حوالے سے ہدفِ تنقید بنایا گیا ہے۔

میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ نے سینیٹ کے فلور پر ان والدین کی طرف متوجہ ہوکر معافی مانگی جن کے بچوں کو ان کے پلیٹ فارمز پر پہنچی اور اس کے نتیجے میں پورے گھرانے کو اذیت کا سامنا کرنا پڑے۔

سوشل میڈیا پر ہراساں کیے جانے پر موت کے منہ میں جانے والے بچوں کے والدین نے ان کے فوٹو تھام رکھے تھے۔ مارک زکربرگ نے متاثرہ خاندانوں سے اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے ان سے معافی مانگی اور کہا کہ جو کچھ انہیں جھیلنا پڑا ہے وہ افسوس ناک تھا۔

دی اسنیپ کارپوریشن کے سی ای او ایوان اسپیگل نے اسنیپ چیٹ کے ذریعے غیر قانونی دواؤں تک رسائی پانے والے بچوں کے والدین سے معافی مانگی۔ 2023 کے اواخر میں 60 سے زائد بچوں کے والدین نے اسنیپ چیٹ کے ذریعے غیر قانونی دواؤں کی خریداری پر اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف مقدمات دائر کیے۔

ایوان اسپیگل نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے پلیٹ فارمز پر اس نوعیت کے المیے روکنے کی بھرپور کوشش کرتے ہیں۔ ہماری بھرپور کوشش ہے کہ ممنوع دواؤں تک رسائی روکی جائے۔

امریکی سینیٹ کی یہ سماعت بڑی ہائی ٹیک فرمز اور بچوں کے آن لائن جنسی استحصال کے موضوع پرتھی۔ زربرگ اور اسپیگل سمیت پانچ سی ای اوز نے شرکت کی۔ ان میں لِنڈا یکارین (ایکس)، شاؤ زی چیو (ٹک ٹاک) اور جیسن سائٹرون (ڈزکارڈ) بھی شامل تھے۔

مارک زکربرگ کو اس بات پر سینیٹر جوش ہالے کی طرف سے شدید نکتہ چینی کا سامنا کرنا پڑا کہ موجودہ سائنسی مواد سے سوشل میڈیا اور نئی نسل کی خراب ذہنی صحت کے درمیان کوئی براہِ راست تعلق ثابت نہیں ہوتا۔

اس سماعت کے موقع پر سینیٹ کا ہال سوشل میڈیا کے ہاتھوں شدید نقصان سے دوچار ہونے والے بچوں اور ان کے وکلا سے بھرا ہوا تھا۔ جنوبی کیرولائنا کی ری پبلکن سینیٹر لِنزے گراہم نے سوشل میڈیا پر زندگیاں تباہ کرنے اور جمہوریت کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا گیا۔ انہوں نے سی ای اوز سے کہا میں سمجھ سکتا ہوں آپ نے یہ سب دانستہ نہیں کیا مگر آپ کے ہاتھو پر خون لگا ہوا ہے۔

ابتدائی کلمات میں ڈِک ڈربن نے کہا کہ بچوں کو لاحق خطرات کے رفع کرنے کی صورت نکالنا ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے ہائی ٹیک فرمز کے سی ای اوز سے کہا کہ ان کے پلیٹ فارمز اور ایپس نے ”شکاریوں“ کو بچوں کے جنسی استحصال کے نئے ہتھکنڈے فراہم کیے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اعتماد پیدا کرنے اور سب کے لیے معاملات کو محفوظ بنانے پر برائے نام توجہ دی گئی ہے۔ سارا زور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو متوجہ کرنے اور زیادہ سے زیادہ منافع کمانے پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں :

ٹوئٹر (ایکس) سے ماہانہ کتنے پیسے کمائے جاسکتے ہیں

ایکس (ٹوئٹر) نے تمام صارفین سے رقم وصولی شروع کردی

مارک زکربرگ نے بتایا کہ بچوں کو ہر طرح کے استحصال سے بچانے کے لیے میٹا (فیس بک) نے آٹھ سال میں 30 ٹول متعارف کرائے ہیں۔

برطانوی اخبار گارجین نے دو سالہ تحقیقات کے بعد بتایا کہ میٹا نے اس بات کی بھرپور کوشش کی ہے کہ مجرمانہ ذہنیت کے حامل افراد فیس بک کے ذریعے بچوں کی خرید و فروخت جاری نہ رکھ پائیں۔

نیو میکیسکو کے اٹارنی جنرل نے دسمبر 2023 کے اوائل میں میٹا پر اس الزام کے تحت مقدمہ دائر کیا تھا کہ اس کے ذریعے بہت سے عادی مجرم بچوں کا آسانی سے پتا لگاکر انہیں جنسی استحصال کے تیار کرتے ہیں۔

امریکی سینیٹ کی سماعت میں متعدد ارکان نے بچوں کو آن لائن استحصال سے بچانے کے لیے متوقع اور ممکنہ قانون سازی کے بارے میں بھی بتایا۔

ٹویٹر

فیس بک

Mark Zuckerberg

TikTok

us senate

meta