Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

ہاتھوں کی لکیروں سے محروم محنت کشوں کا حق رائے دہی خطرے میں پڑ گیا

چرخے پر سوتی دھاگوں سے رسیاں بنانا آسان نہیں، اس کام میں ہاتھوں کی لکیریں تک مٹ جاتی ہیں
شائع 01 فروری 2024 08:55am

ہاتھوں کی لکیروں سے محروم سکھر کے درجنوں محنت کشوں کا آٹھ فروری کو ووٹ کاسٹ کرنے کا حق خطرے میں پڑ گیا۔

کھلے آسمان تلے کم آمدن پر مشقت کرنے والے یہ سیکڑوں مزدور مہنگائی کی دہائی بھی دینے لگے۔

زندگی کے چکر بھی نرالے ہیں ایک جانب دنیا میں کرپشن پنپ رہی ہے، تو دوسری جانب یہ محنت کش تین چار سو روپے مزدوری کیلئے اپنی شناخت تک کھو بیٹھے ہیں۔

چرخے پر سوتی دھاگوں سے رسیاں بنانا آسان نہیں، اس کام میں ہاتھوں کی لکیریں تک مٹ جاتی ہیں، لیکن ان کی تقدیر کی لکیریں پھر بھی سیدھی نہیں ہوتیں۔

چرخے پر رسیاں بنانے والے مزدور سلطان کا کہنا ہے کہ ہماری 3، 4 سو روپے دیہاڑی ہے، اس دیہاڑی میں ہمارا تین وقت کا کھانا پورا نہیں ہوتا، بجلی کے بل ہم کیسے بھریں، ایک مہینہ بھر دیتے ہیں تو پھر پریشانی آجاتی ہے اور قرض لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاتھوں کی اور انگلیوں کی لکیریں ختم ہوگئی ہیں، ہم نہ ووٹ ڈال سکتے ہیں، نہ ایف آئی آر درج کرا سکتے ہیں نہ اپنے بیٹے کا شناختی بنوا سکتے ہیں۔

الیکشن سر پر ہیں امیدوار بڑے بڑے سہانے خواب دکھارہے ہیں لیکن سلطان اور رسیاں بنانے والے کئی محنت کش ناصرف دوقت کی روٹی بلکہ ووٹ کے اپنے حق کے حوالے سے پریشان ہیں۔

انہیں انگلیوں کے نشانات مٹنے پر شناختی کارڈ کے حصول میں بھی پریشانی ہے۔

ان محنت کشوں کا مطالبہ ہے کہ بائیومیٹرک کی بجائے آنکھوں کا ریٹینا اسکین کرایا جائے تاکہ انہیں قومی شناختی کارڈ ملے اور یہ بھی 8 فروری کو اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں۔

Workers

Finger Prints

Election 2024

GENERAL ELECTION 2024

Election Feb 1 2024