توشہ خانہ میں عمران کے ٹرائل پر بیرسٹر علی ظفر کا اہم بیان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ جلد بازی میں فیصلہ دیا گیا، انصاف کا تقاضہ پورا نہیں کیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ٹرائل ہوا ہی نہیں، جب ٹرائل نہ ہو تو اسے مس ٹرائل کہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آپ کے ساتھ بھی ایسا ہو تو کہیں گے یہ تو ناانصافی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈبل جیوپرڈی کا مطلب ایک ہی نکتے پر دو الگ الگ مرتبہ سماعت ہو، آئین میں اس کی اجازت نہیں ہے۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر غیرقانونی کیسز ہیں اور سزا بھی غیرقانونی ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی اور وکلا نے کہا کہ 17 گواہوں سے جرح کی اجازت دی جائے۔
علی ظفر نے کہا کہ گزشتہ روز عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ جائیں پھر جرح کی اجازت ملے گی، آج ہائی کورٹ کی سماعت سے قبل ہی فیصلہ سنا دیا گیا، اگر جرح کرنے کی اجازت نہ دی جائے تو یہ مس ٹرائل ہوتا ہے۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ امیدواروں کو لیول پلیئنگ نہ ملنے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کریں گے، آزاد امیدواروں کو جو پی ٹی آئی جوائن کرنی ہے اس کے حوالے سے کیا قانونی چیزیں درکار ہیں اس پرکام ہو رہا ہے۔
Comments are closed on this story.