ملکی تاریخ میں آج ایک اہم دن ہے، احتساب کا عمل آگے بڑھا، عطاء اللہ تارڑ
مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطاء اللہ تارڑ نے بانی تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پاکستان کی تاریخ میں ایک اہم دن ہے، احتساب کا عمل آگے بڑھا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ سے تحائف خریدے، خود کو مسٹر کلین کہنے والے کرپشن کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاستِ مدینہ کے نام پر کرپشن کی داستانیں رقم کیں، بانی پی ٹی آئی کے اقدامات سے پاکستان کا تاثر خراب ہوا اور جگ ہنسائی ہوئی۔
عطاء اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بیرون ملک سے آنے والے تحائف بلیک مارکیٹ میں فروخت کیے، عمران خان اور بشریٰ بی بی نے تحائف اونے پونے داموں خریدے، اونے پونے داموں خریدے تحائف کو مارکیٹ میں بیچا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تحائف کی مالیت کم ظاہر کرکے بلیک مارکیٹ میں مہنگے داموں بیچا، برطانوی کمپنی گراف کے تحائف پر آج سزا ہوئی ہے، گراف کے سیٹ کا تخمینہ 3 ارب تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ تحائف کی اربوں روپے قیمت کہیں اور سے وصول کی جاتی تھی، سعودی ولی عہد کی جانب سے دی گئی گھڑی کو بلیک مارکیٹ میں فروخت کیا گیا، جو تحائف دوست ممالک کی جانب سے ملیں وہ فروخت کرنے کیلئے نہیں ہوتے، دوست ممالک کےتحائف کی روایتی اقدار ہوتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان کے جرائم بے شمار ہیں، تحائف کی ویلیو کم لگوائی گئی، آپ نے خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی کو بھی نہیں بخشا اسےبھی بیچ دیا، نایاب تحفہ مارکیٹ میں دستیاب نہیں ہوتا، گھڑی کی قیمت 90 کروڑ سے ایک ارب تک لگی، گھڑی میں جوہیرے جواہرات ہیں ان کی ایک اپنی ویلیو ہے، گھڑی کی قیمت مقامی سطح پر 10 کروڑ روپے لگوائی گئی اور 5 کروڑ جمع کرایا گیا، گھڑی کو بلیک مارکیٹ میں 90 کروڑ کا بیچا گیا۔
Comments are closed on this story.