Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

عمران خان کو سعودیہ سے ملنے والی ’گراف‘ گھڑی کس نے خریدی تھی

'عمران خان نے شہزاد اکبر اور فرح کے ذریعے تحائف بیچےتھے'
شائع 31 جنوری 2024 11:53am

سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14،14 سال قید با مشقت اور کسی بھی عوامی عہدے کے لیے 10 سال نااہلی کی سزا کے بعد پاکستانی میڈیا پرایک بار پھر بطور وزیراعظم عمران خان کو سعودی عرب سے ملنے والی بیش قیمت گھڑی اور دیگر تحائف کی فروخت کی خبریں گرم ہیں۔

نومبر 2022 میں نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں شریک پاکستانی نژاد اماراتی بزنس مین کی جانب سے دعویٰ کرتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ شہزاد اکبر کی جانب سے فون پر پیشکش کے بعد یہ گھڑی فرح گوگی دبئی لے کر پہنچی تھیں جہاں اسے عمر فاروق نے خریدا۔

عمر فاروق ظہور نے عمران خان کی جانب سے بیچے گئے تحائف کا خریدار ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی عمران خان کے سابق مشیر احستاب شہزاد اکبر سے ملاقات رہتی تھی جنہوں نے انہیں کال کرکے منفرد گھڑی فروخت کے لیے پیش کی۔

پاکستانی نژاد اماراتی بزنس مین نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ مجھے شہزاد اکبر نے کال پر بتایا کہ ہمارے پاس ایک بڑی اچھی گھڑی کا سیٹ ہے، رضامندی بھرنے کے بعد بشریٰ بی بی کی دوست فرح گوگی مجھے کال کرکے اپنے ہمراہ قیمتی تحفہ دبئی لے کر آئی تھیں۔

عمر فاروق کا کہنا تھا کہ گھڑی دیکھ کر مجھے بہت پسند آئی جس پر فرح نے کہا تھا کہ سعودی ولی عہد کی جانب سے وزیراعظم کو تحفہ دیا گیا ہے اگر آپ نے خریدنا ہے تو اسے بیچا جا سکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گھڑی کی تصدیق کرنے کیلئے گراف کی دکان پر لے کر گیا، دکان والا گھڑی دیکھ کر حیران رہ گیا تھا، اس کا کہنا تھا کہ اس قیمتی گھڑی سیٹ کی قیمت 10 سے 15 ملین ڈالر ہے کیونکہ یہ دنیا میں واحد ہے۔

پاکستانی بزنس مین نے مزید دعویٰ کیا کہ سعودی ولی عہد کی جانب سے اس وقت کے وزیراعظم کو دی گئی گھڑی میں نے دو ملین ڈالر میں خریدی۔

عمر فاروق کا کہنا تھا کہ گراف میں جا کر گھڑی بھیچتے تو بیچنے اور خریدنے والے کی تفصیلات ریکارڈ میں آجاتی ہیں، لہٰذا فرح گوگی نے رقم کیش میں دینے پر زور دیا جس کے تحت میں نے ساڑھے 7 ملین درہم کیش فرح کے حوالے کردیا تھا۔

گھڑی کے خریدار نے انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ گھڑی کی خریداری کے بعد شہزاد اکبر کی مجھ سے فرمائشیں شروع ہوگئی تھیں اور وہ مجھے پریشر میں لینا چاہتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ شہزاد اکبر میرے ذاتی معاملات میں مداخلت کرکے دھمکیاں دیتے تھے اور بعدازاں پی ٹی آئی رہنما نے لاہور میں میرے خلاف ایف آئی آر درج کروائی جس کے بعد میرے ریڈ وارنٹ جاری ہوئے۔

عمر فاروق کا کہنا تھا کہ پہلے مجھے معلوم نہیں تھا کہ توشہ خانہ کا اندرونی معاملہ کیا ہے لیکن اب اس سے متعلق میں تحفہ سیٹ اور اس کے دستاویزات سمیت عدالت کے سامنے پیش ہونے کے لئے تیار ہوں۔

مزید پڑھیے

توشہ خانہ کیس میں سزا کے بعد بشریٰ بی بی کو گرفتار کر لیا گیا

عمران خان اور جج کے درمیان گرما گرمی، بنا بیان سنے سزا سنا دی

’کہا تھا عمران احمد نیازی کو منطقی انجام تک پہنچا کر چھوڑوں گا‘

اس ضمن میں عمران خان کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ انہوں نے توشہ خانہ سے تحائف بیچ کر گھر کے باہر سڑک بنوائی جس سے لوگوں کو بھی فائدہ ہوگا۔

عدالت میں پی ٹی آئی کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیاتھا کہ گھڑی سیٹ کی مجموعی قدر 10 کروڑ تھی جس کی آدھی رقم یعنی 2 کروڑ روپے خزانے میں جمع کرا کر عمران خان اس تحفہ کے مالک بن گئے تھے تاہم اس گھڑی کی اصل قیمت اب مبینہ طور پر ایک ارب روپے سے زائد ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

imran khan

bushra bibi

toshakhana reference

tosha khana case

Imran Khan sentencing