’ سب کچھ جعلی ہے’
شوبز انڈسٹری میں آپس میں دوستی کا رجحان ذرا کم ہی دکھتا ہے، ایک دوسرے کے ساتھ دن رات کام کرنے کے باوجود بیشتر آرٹسٹس کا ماننا ہے کہ اس انڈسٹری میں کی جانے والی دوستیاں پائیدار نہیں ہوتیں۔
اداکارہ اور ٹی وی میزبان نادیہ خان اور عروسہ صدیقی بھی کچھ ایسے ہی خیالات رکھتی ہیں۔
مدیحہ نقوی کے مارننگ شو میں شریک نادیہ خان نے شوبز انڈسٹری میں دوستی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مثبت پہلو بھی اجاگرکیا جبکہ عروسہ کا کہنا تھا کہ میڈیا انڈسٹری میں ان کا کوئی دوست نہیں ہے۔
نادیہ خان نے واضح کیا کہ انڈسٹری میں ان کے بہت سے دوست ہیں۔ کچھ جعلی ہیں یا پیٹھ کے پیچھے بات کرتے ہیں لیکن وہ اپنی میڈیا انڈسٹری کی جس چیز کو سراہتی ہیں وہ یہ ہے کہ ’ہم ایک دوسرے کو احترام اور محبت کے ساتھ سلام کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر کوئی اپنے ساتھیوں کے خلاف بات کرتا ہے تو میں ان کے لیے بھی کھڑی ہوتی ہوں۔
https://www.facebook.com/watch/?v=1741931059619220
نادیہ خان نے واضح کیا کہ انڈسٹری میں ان کے بہت سے دوست ہیں۔ کچھ جعلی ہیں یا پیٹھ کے پیچھے بات کرتے ہیں، لیکن وہ اپنی میڈیا انڈسٹری کی جس چیز کو سراہتی ہیں وہ یہ ہے کہ ’ہم ایک دوسرے کو احترام اور محبت کے ساتھ ملتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ جو لوگ ’فیک‘ بھی ہیں ان سے بھی ملوں گی تو 2 گھنٹے بات کرتی ہوں۔ فیلڈ کے لوگ اتنے مزے کے ہیں کہ اگر کوئی باہر کا بندہ میرے کولیگ کے بارے میں بات کرے تو میں لڑنے مارنے پر اتر آتی ہوں۔
نادیہ نے اپنی ایک بچپن کی دوست کا قصہ بھی سُنایا جو ان کی شہرت پر انہیں نامحسوس طریقے سے طنز کا نشانہ بناتی تھی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’ایک بار میری دوست نے فیس بک پر مجھے سالگرہ کی مبارکباد دی تو میں نے اسے فون کیا اور پوچھا کہ تم، مجھے فون پر مبارکباد کیوں نہیں دی؟‘ اس پر اس نے جواب دیا کہ ’تم ہمیشہ یہ کیوں چاہتی ہوں کہ تمہیں شہزادیوں کی طرح ٹریٹ کیا جائے؟ میں تمہیں کال کر کے مبارکباد نہیں دے سکتی‘۔
شو میں شریک اداکارہ عروسہ صدیقی اور دیگر نے نادیہ کو مشورہ دیا کہ وہ خود کو اپنی اس دوست سے دور رکھیں۔ نادیہ نے بتایا کہ ان کی بیٹی نے پہلے ہی انہیں اپنی اِس کے بارے میں متنبہ کیا تھا۔
دوستوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے عروسہ صدیقی نے یہ بھی کہا کہ میڈیا انڈسٹری میں میرا کوئی دوست نہیں ہے، بہت کم لوگ ہیں ایسے ہیں جو ’رئیل‘ ہیں، ہمارے ارد گرد ہر چیز بہت جعلی ہے جس میں ہماری پلکیں اور بال بھی شامل ہیں۔’
Comments are closed on this story.