ماحولیاتی کارکنوں نے مونا لیزا پر سوپ پھینک دیا
پیرس کے لوور میوزیم میں ماحولیاتی کارکنان کی جانب سے اپنے مطالبات منوانے کیلئے دنیا کی مہنگی ترین پینٹنگ برباد کرنے کی کوشش کی گئی۔
یہ مظاہرہ ’صحت مند اور پائیدار خوراک‘ کے مطالبے پر کیا جارہا تھا۔
مطالبہ نہ ماننے کی صورت میں ان مظاہرین نے مونا لیزا کی مہنگی ترین پینٹنگ پر سوپ پھینکا۔
پینٹنگ پر سوپ پھینکنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہی ہے۔
مظاہرین ماحولیاتی مسائل کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے بجائے اپنی ان احمقانہ اقدام کے سبب سوشل میڈیا پر مذاق کا موضوع بن گئے ہیں۔
مظاہرین نے ’آرٹ یا صحت مند اور پائیدار خوراک کا حق؟‘ جیسے نعرے لگاتے ہوئے کاشتکاری کے نظام میں پائے جانے والے مسائل کی مذمت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کسان مشکلات کا شکار ہیں۔
لوور کے عملے نے فوری طور پر پینٹنگ اور کارکنوں کے ارد گرد سیاہ کپڑے کی اسکرینیں کھڑی کیں، لیکن اس منظر کو روکنے کی کوشش ناکافی ثابت ہوئی۔
بعد ازاں پیرس پولیس نے واقعے میں ملوث دو افراد کی گرفتاری کی تصدیق کی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کو دیے گئے ایک بیان میں گروپ نے سوپ پھینکنے کو ’واضح مطالبے کے ساتھ شہری مزاحمت کی مہم کا آغاز‘ قرار دیا ہے۔
فن پاروں پر ہونے والے حملوں میں 2022 میں جرمنی میں باربیرینی گیلری میں کلاڈ مونیٹ کے لیس میولز پر آلو کا حملہ اور لندن کی نیشنل گیلری میں جسٹ اسٹاپ آئل کی جانب سے ونسنٹ وان گوگ کے سورج مکھی پر ٹماٹر کے سوپ کا واقعہ شامل ہے۔
مونا لیزا جو 1956 میں پتھر پھینکنے کے واقعے کے بعد سے شیشے کے پیچھے رکھی گئی ہے، غیر روایتی مظاہروں کا نشانہ بنی ہوئی ہے۔
شیشے کو 2005 میں مختلف واقعات کے بعد بلٹ پروف میں اپ گریڈ کیا گیا تھا، جس میں 2009 کا واقعہ بھی شامل ہے جہاں ایک خاتون نے ایک خالی چائے کا کپ پھینکا تھا، جس سے معمولی خراشیں آئیں۔
صارفین نے انہیں ’بھوجا‘ کا نام دیتے ہوئے مزاحیہ میمز کی بھرمار کردی ہے۔
ایک صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’مونا لیزا ہر تین دن بعد‘۔
ایک صارف نے ایڈٹ شدہ تصویر کو مونا لیزا کی کیفیت سے مماثلت دی ہے۔
ایک صارف نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ مونا لیزا نے اس طرح کا ردِعمل ظاہر کیا ہوگا
Comments are closed on this story.