Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

دوسری ریاست کی خودمختاری کا احترام تعلقات کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، آرمی چیف

آرمی چیف سے ایرانی وزیرخارجہ کی ملاقات، دہشتگردی سے انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے نمٹنے پر اتفاق
شائع 29 جنوری 2024 08:42pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ ٹوئٹر
فوٹو۔۔۔۔۔۔۔ ٹوئٹر

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیرسے ایرانی وزیر خارجہ امیر عبداللہیان نے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور دہشت گردی سے انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے نمٹنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ دوسری ریاست کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام تعلقات کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان نے جی ایچ کیو راولپنڈی کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات کی۔

دوران ملاقات پاکستان اور ایران کے تاریخی، مذہبی اور ثقافتی تعلقات کی حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے دونوں فریقین نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے اور ایک دوسرے کی تشویش کو بہتر طور پر سمجھنے پر زور دیا۔

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے دوسری ریاست کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام کی مرکزیت پر زور دیتے ہوئے اسے ریاستوں کے درمیان تعلقات میں مقدس، ناقابل تسخیر اور ریاست سے ریاست کے تعلقات کی بنیادی سمت قرار دیا۔

ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دہشت گردی مشترکہ خطرہ ہے جس سے باہمی تعاون، بہتر رابطہ کاری اور انٹیلی جنس شیئرنگ کے ذریعے نمٹنے کی ضرورت ہے جبکہ فریقین نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ قریبی رابطے میں رہا جائے گا۔

پاک فوج کے سپہ سالار نے سلامتی کے خدشات کو دور کرنے کے لیے پائیدار رابطے اور دستیاب مواصلاتی ذرائع کو استعمال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

دونوں فریقوں نے مشترکہ خطرات کے خلاف رابطہ کاری اور ردعمل کو بہتر بنانے کے لیے ایک دوسرے کے ملک میں فوجی رابطہ افسروں کی تعیناتی کے طریقہ کار کو جلد سے جلد فعال کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

ایرانی وزیرخارجہ اور آرمی چیف نے اس بات پر اتفاق کیا کہ برادر ممالک کے درمیان کسی کو بھی خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے، پاکستان اور ایران برادرانہ پڑوسی ہیں اور دونوں ممالک کی تقدیر ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔

فریقین نے سرحدی علاقے میں امن، استحکام اور خوشحالی کے لیے اپنے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ اور آرمی چیف کی ملاقات میں اس کی نشاندہی دونوں اطراف کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے ایک ناگزیر ضرورت کے طور پر کی گئی۔

نگراں وزیراعظم کا پاکستان اور ایران کے تعلقات کو مستحکم کرنے کا عزم

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات میں پاکستان اور ایران کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے پاکستان کے دورے پر آئے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ملاقات کی، جس میں دونوں ممالک کے تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں نگراں وزیراعظم نے پاکستان اور ایران کے قریبی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور پاک ایران مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا، جس کی جڑیں بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں بالخصوص پاکستان اور ایران دونوں کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے احترام میں ہیں۔

انوارالحق کاکڑ نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے لیے اپنے گرمجوشی کے جذبات کا اظہار کیا اور صدر رئیسی کو جلد از جلد پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔

rawalpindi

ISPR

Army Chief

COAS

General Asim Munir

Army Chief General Asim Munir

syed asim munir

Iranian Foreign Minister

General Syed Asim Munir

army cheif

Hossein Amir Abdollahian