ہنومان کا جھنڈا اتارنے پر بھارتی ریاست کرناٹک میں ہنگامہ
ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح سے ایک ماہ قبل اور افتتاح کے موقع پر مودی سرکاری نے ملک بھر میں مذہبی جوش و خروش کا جو ماحول پیدا کیا اُس کے نتیجے میں ملک بھر میں انتہا پسندی اور عدم برداشت نے بھی شدت اختیار کرلی ہے۔
بھارت کے طول و عرض میں انتہا پسند بات بات پر مرنے مارنے پر تُل رہے ہیں۔ کئی شہروں میں مسلمانوں کے علاقوں میں ریلیاں نکال کر نعرے بازی کے ذریعے حالات خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں۔
جنوبی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگالورو (بنگلور) میں انتہا پسندوں نے ہنومان کا جھنڈا اتارے جانے پر ہنگامہ کھڑا کردیا۔ انتہا پسندوں کے احتجاج سے شہر کے متعدد علاقوں میں کشیدگی پھیل گئی۔ ہنومان کا جھنڈا اتارنے کا واقعہ ضلع منڈیا میں رونما ہوا۔
واضح رہے کہ ہنومان کا جھنڈا ضلعی انتظامیہ 108 فٹ اونچے کھمبے سے اتارا۔ یہ کھمبا حکومت کی ملکیت ہے اور اسے قومی پرچم لہرانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
کیراگوڈو گاؤں میں پنچایت نے چند نوجوانوں کو قومی پرچم لہرانے کے لیے کھمبا لگانے کو کہا۔ نوجوانوں نے کھمبا کھڑا کرنے کے بعد اس پر ہنومان کا جھنڈا لہرادیا۔ اس پر گاؤں کی پنچایت نے ضلعی انتظامیہ سے کہا کہ وہ ہنومان کا جھنڈا اتار کر قومی پرچم نصب کرے۔
کشیدگی پر قابو پانے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے پولیس کی اضافی نفری ان علاقوں میں تعینات کردی ہے جہاں انتہا پسندوں نے ہنگامہ آرائی کی کوشش کی تھی۔
Comments are closed on this story.