مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 22 فیصد پر برقرار
اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا۔ شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
گورنراسٹیٹ بینک کی زیرصدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے پریس کانفرنس میں نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کیا۔ جس کے مطابق شرح سود آئندہ 2 ماہ کیلئے برقرار رہے گی۔
گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے مزید کہا کہ بیرونی اکاؤنٹ میں کافی بہتری آئی ہے۔ جولائی میں زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب ڈالر سے زیادہ رہے۔
انھوں نے بتایا کہ اس وقت زرمبادلہ کے ذخائر 8.3 ارب ڈالر ہیں، اس دوران 6.2 ارب ڈالر کےغیر ملکی قرضے بھی ادا کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی 3 ماہ میں جاری کھاتے کا خسارہ 8 ارب 800 ملین ڈالر رہا ۔ جاری کھاتہ کنٹرول میں ہے۔ جاری کھاتہ کا خسارہ 0.5 سے 1.5 فیصد جی ڈی پی کے برابر رہے گا۔
جمیل احمد کے مطابق رواں مالی سال اور آئندہ سال کافی ادائیگیاں کرنی ہیں، جاری کھاتہ پر دباؤ موجود ہے اگرچہ رسک کم ہوا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ مئی 2023 میں 38 فیصد افراط زر رہا اس کے بعد سےافراط زر کم ہوا لیکن اب بھی یہ بڑھا ہوا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں اضافہ سے افراط زر پر دباؤ بڑھا ، رواں مالی سال افراط زر 23 سے 25 فیصد رہے گا۔ مارچ سے افراط زر میں بتدریج کمی آئےگی۔
Comments are closed on this story.