اردن میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت، بائیڈن کا وقت آنے پر بدلہ لینے کا اعلان
امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ شام کی سرحد کے نزدیک اردن میں امریکی فوجی ادے پر حملے میں 3 فوجیوں کی ہلاکت اور 34 کے زخمی ہونے کا بدلہ وقت آنے پر لیار جائے گا۔
غزہ کا حالیہ بحران پیدا ہونے کے بعد سے اب تک امریکی فوجیوں کی اولین ہلاکتوں کا کریڈٹ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا نے لیا ہے۔ اس حملے میں 34 امریکی فوجی زخمی ہوئے۔
ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا نے یہ حملہ شام سے ملنے والی اردنی سرحد کے نزدیک واقع ایک فوجی اڈے پر کیا۔ امریکی فوجیوں کی ہلاکت نے غزہ کے حوالے سے امریکا اور ایران کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کو مزید گہرا کردیا ہے۔
امریکی فوجی اڈے پر حملے کی ذمہ داری کا دعویٰ ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپ نے کیا اور امریکا نے اس حملے کے حوالے سے ایران کو موردِ الزام ٹھہرانے میں بخل سے کام لیا نہ تاخیر سے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفارتی مشن نے ایک بیان میں کہا کہ اس حملے سے ایران کا کوئی تعلق نہیں۔
ہفتے کو تین امریکی فوجی اڈوں پر چار ڈرون حملے کیے گئے۔ امریکی حکام اس امر کا جائزہ لے رہے ہیں ان اڈوں پر نصب دفاعی نظام نے ڈھنگ سے کام کیوں نہیں کیا۔ امریکی فوجیوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کیا گیا ہے تاہم تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں :
شام میں امریکی فوجی اتحاد کے بیسز پر حملے، علاقہ دھماکوں سے گونج اٹھا
شمالی کوریا نے امریکی فوجی گرفتار کرلیا
ایران اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپ امریکی فوجیوں کو نکال باہر کرنے کے خواہش مند اور اس کے لیے کوشاں رہے ہیں تاہم غزہ کی صورتِ حال نے اس حوالے سے امریکی فوجیوں کی مشکلات بڑھادی ہیں۔ ایرانی حمایت یافتہ گروپ غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد امریکی فوجی اڈوں اور کیمپوں پر حملے تیز کرکے صورتِحال کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.