Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

پی ٹی آئی امیدواروں کا ’ورچوئل کنونشن‘، انتخابات کے بعد پارٹی بدلنے کے دعوے مسترد

پی ٹی آئی سربراہ کو تین چوتھائی اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپس لانے سے کم کسی چیز پر سمجھوتے سے انکار
شائع 28 جنوری 2024 09:55am

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے امیدواروں نے ہفتہ کو ایک بار پھر ہونے والے ورچوئل کنونشن میں حصہ لیا، امیدواروں نے حریفوں کے ان تمام دعوؤں کو مسترد کردیا کہ وہ انتخابات جیتنے کے بعد دوسری جماعتوں میں جا سکتے ہیں، پی ٹی آئی امیدواروں نے اپنے قائد عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونے کا عزم کیا۔

کچھ امیدوار اپنے اپنے حلقوں میں ہونے والی انتخابی ریلیوں کے مقامات سے آن لائن کنونشن میں شامل ہوئے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ عوام کی طرف سے انہیں جو حمایت مل رہی ہے وہ بے مثال ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوام جیل میں بند پی ٹی آئی سربراہ کو تین چوتھائی اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپس لانے سے کم کسی چیز پر سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں۔

پی ٹٰ آءی کے قصور سے ایک امیدوار نے کہا، ’پولیس کے کریک ڈاؤن اور ہراساں کیے جانے کے باوجود جس طرح سے لوگ انتخابی جلسوں میں شرکت کر رہے ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ دو تہائی اکثریت کے ساتھ پی ٹی آئی کی جیت بہت چھوٹی ہوگی، کیونکہ وہ خان کو تین چوتھائی اکثریت کے ساتھ واپس لانے پر تلے ہوئے ہیں۔‘

جیل میں بند سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی مہر بانو قریشی نے زوم کے ذریعے ورچوئل کنونشن میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے حلقے میں لوگوں کی حمایت بہت زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت پی ٹی آئی کو اقتدار میں آنے سے نہیں روک سکتی، عوام کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ وہ 8 فروری کو ووٹ کے ذریعے اس کا بدلہ لیں گے جو عمران خان اور ان کی پارٹی کے ساتھ کیا گیا۔ یعنی عدم اعتماد کے مضحکہ خیز ووٹ کے ذریعے اسے بے دخل کرنا۔

آن لائن کنونشن میں حصہ لینے والے دیگر امیدواروں کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملک کی تاریخ میں انتخابی جلسوں میں اتنی بڑی تعداد میں بھیڑ نہیں دیکھی، چاہے ان پر کتنی ہی سختیاں ہوں، اور یہ مضحکہ خیز ریاستی جبر اور من گھڑت مقدمات کے ذریعے انہیں روکنے کی کوشش کریں، یہ تعداد عمران خان کی زبردست اکثریت کے ساتھ اقتدار میں واپسی کا اشارہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی ووٹرز کو کنفیوز کرنے کے لیے ’سازش‘ کے ذریعے ’پی ٹی آئی کے امیدواروں‘ کو جو نشان الاٹ کیے گئے تھے، وہ غیر متعلقہ ہ

پی ٹی آئی کے بعض امیدواروں کے مطابق ان کے پاس اپنی مہم چلانے کے لیے پیسے نہیں تھے لیکن علاقے کے لوگ ہی انتخابی مہم چلانے میں ان کی مدد کر رہے ہیں۔

انہوں کہا کہ کہ وہ حکام اور پولیس کی طرف سے پیدا کی گئی تمام رکاوٹوں کے باوجود اپنی انتخابی مہم جاری رکھیں گے کیونکہ انتخابات ملک کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

PTI Virtual Jalsa