”یہ دوستی ہم نہیں توڑیں گے“ ۔۔۔۔ بھارت اور فرانس جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کیلئے کوشاں
فرانس اور بھارت دوستی کو پارٹنرشپ میں بدلنے کی طرف تیزی سے رواں ہیں۔ فرانس کے صدر ایمانویل میکراں آج بھارت کی مغربی ریاست راجستھان کے صدر مقام جے پور پہنچ رہے ہیں۔ وہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ اس شہر کے تاریخی مقامات کی سیر کریں گے۔
صدر میکراں کل 26 جنوری کو بھارتی یوم جمہوریہ کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد کی جانے والی تقریب کے مہمانِ خصوصی ہوں گے۔ یہ ”اس ہاتھ دے، اُس ہاتھ لے“ والا معاملہ ہے۔ فرانس نے گزشتہ برس Bastille Day کی تقریب میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے مدعو کیا تھا۔
فرانس کے بھارت سے وہ تاریخی روابط تو نہیں رہے جو برطانیہ کے رہے ہیں تاہم فرانسیسی قیادت نے چند برسوں کے دوران بھارت سے تعلقات کو وسعت دینے پر خاصی توجہ دی ہے۔
بھارت کی بڑھتی ہوئی معاشی اور تکنیکی مہارت و قوت سے فرانس بھی مستفید ہونا چاہتا ہے۔ پیرس نے نئی دہلی کے ساتھ ایک جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ قائم کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے۔
بحرالکاہل کے خطے میں امریکا، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان قائم ہونے کے والے اسٹریٹجک اتحاد AUKUS کی طرز پر فرانس بھی بھارت کے ساتھ اسٹریٹجک پارٹنرشپ کے لیے کوشاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
بھارت کا فرانس سے رافیل کے بعد ہیمرمیزائل خریدنے کا بھی معاہدہ
فرانس کے صدر اور بھارتی وزیر اعظم تعلیمی تبادلوں، شمسی توانائی کے منصوبوں، خلائی تحقیق اور دفاعی ساز و سامان کی خرید و فروخت کے حوالے سے جامع مذاکرات کریں گے۔ بھارت ڈیڑھ دو عشروں کے دوران فرانس سے دفاعی ساز و سامان بڑے پیمانے پر خریدتا رہا ہے۔
کل بھارتی یومِ جمہوریہ کی تقریب میں ہونے والے فضائی مارچ پاسٹ میں فرانس کے دو رافیل جیٹ لڑاکا طیارے بھی حصہ لیں گے۔
Comments are closed on this story.