نمک اور لیموں کے بغیر چائے نامکمل ہے، امریکی کیمسٹ کا فیصلہ
امریکی کیمسٹ کا کہنا ہے کہ بہترین کپ چائے میں چٹکی بھر نمک اور لیموں نچوڑ نے کی ضرورت ہوتی ہے جب کہ چائے کو من پسند بنانے کیلئے اور بھی کئی طریقے آزمائے جاسکتے ہیں۔
برائن ماور کالج میں کیمسٹری کی پروفیسر مشیل فرینکل کے مطابق میں مڈ ویسٹ میں پلی بڑھی ہوں، جہاں کافی بڑے شوق سے پی جاتی ہے، لیکن چائے ہمیشہ سے میرا پسندیدہ مشروب رہا ہے اور میں نے اس کا مطالعہ کرنے میں کافی وقت لگایا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اتنے سالوں تک چائے پینے اور کیمسٹری پر تحقیق کرنے کے بعد بھی میں نے نئی چیزیں سیکھیں کہ میرے کپ میں کیا ہے اور چائے کا بہترین کپ کیسے بنایا جائے۔
فرینکل نے مشورہ دیا کہ چائے کیلئے مختصر ، مضبوط مگ استعمال کیا جائے اور چائے کو گرم رکھیں۔
وہ کہتی ہیں کہ اپنے مگ یا چائے کے برتن کو پہلے سے گرم کرنا بہت ضروری ہے، گرمی سے کیفین اور اینٹی آکسیڈنٹس کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ آپ کو امریکا میں چائے کے کچھ خوفناک کپ ملتے ہیں۔ یہاں کے لوگ اکثر نل سے براہ راست نیم گرم پانی کا استعمال کرتے ہیں، یہ خوفناک ہے۔
فرینکل کے مطابق چائے ڈالنے کے بعد دودھ شامل کیا جانا چاہئے اور دودھ گرم ہونا چاہئے۔
مزید مشورہ دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چائے کے بیگ یا کھلی پتی دونوں کو صرف ایک بار استعمال کرنا چاہئے۔
فرینکل کا کہنا ہے کہ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ چائے کے بیگ کا سائز واقعی اہمیت رکھتا ہے، شکل نہیں۔ چائے کے پتے شاید چار یا پانچ کے عنصر سے پھیلتے ہیں اور اگر آپ انہیں مناسب جگہ نہیں دیتے ہیں، تو ان سے کافی اچھی رسائی نہیں ہوتی۔
فرینکل نے اپنی نئی کتاب اسٹیپڈ: دی کیمسٹری آف ٹی میں ان تجربات کو دستاویزی شکل دیتے ہوئے 1000 سال سے زیادہ پرانے تحقیقی مقالوں اور قدیم تحریروں کا تجزیہ کیا۔
امریکی کیمسٹ کے نمک اور لیموں کے استعمال سمیت دیگر مشورے
نمک کی ایک چٹکی شامل کرنا، نمک میں سوڈیم آئن کیمیائی میکانزم کو روکتا ہے جو چائے کا ذائقہ کڑوا بنادیتا ہے۔
لیموں کے رس کا ایک چھوٹا سا نچوڑ کبھی کبھی مشروب کی سطح پر ظاہر ہونے والے ”سکم“ کو دور کرسکتا ہے ، جو چائے اور پانی میں کیمیائی عناصر سے بنتا ہے۔
ایک چائے کے تھیلے کو 30 سیکنڈ کے لئے ڈبو کر ، اسے ہٹا کر اور مائع کو پھینک کر ، پھر تازہ پانی شامل کرکے اور پانچ منٹ کے لئے دوبارہ پکا کر ڈیکافینیٹڈ چائے بنائی جاسکتی ہے۔
Comments are closed on this story.