مولانا فضل الرحمان کا حلقہ بھی مسائل کا شکار، ووٹرز بول اٹھے
ڈیرہ اسماعیل خان کا قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 44 چار اہم سیاسی شخصیات کا میدان ہے، لیکن بجلی، گیس، سڑکیں، نکاسی آب اور پینے کے پانی جیسے مسائل کا گڑھ ہے۔
الیکشن 2018 میں پی ٹی آئی کے سردار علی امین خان گنڈا پور حلقہ این اے 44 سے فاتح رہے تھے۔
اس حلقے میں ووٹرز کی کل تعداد 208481 ہے۔
اس مرتبہ اس حلقے سے 23 امیدوارو مد مقابل ہیں جن میں مولانا فضل الرحمان، فیصل کریم کنڈی، سردار علی امین خان گنڈا پور اور اور سابق سینیٹر وقار احمد خان میں مقابلہ متوقع ہے۔
خاتون شہری کا کہنا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں پورا پورا دن بجلی نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ آج ایل پی جی کی دکانوں پر رش ہے، جس شخص کی روزانہ کمائی ایک ہزار یا سات سو روپے ہو کیا وہ تین سو روپے کی ایل پی جی خرید پائے گا؟
ایک بزرگ شہری کا کہنا تاھ گزشتہ حکومتوں نے اتنے ٹیکس لگا دیے ہیں اتنی مہنگائی کردی ہے کہ سارا کاروبار بند کردیا ہے۔
این اے 44 مختلف مسائل کا گڑھ ہے جس میں بجلی ،گیس ،سڑکیں ،نکاسی آب اور پینے کے پانی جیسے مسائل نمایاں ہیں۔ حلقے کے لوگ اس امید پر حق رائے دہی استعمال کرنے کی خواہش رکھتے ہیں کہ جو بھی جیتے وہ ان مسائل کے حل پر توجہ دے گا۔
Comments are closed on this story.