Aaj News

جمعہ, نومبر 15, 2024  
13 Jumada Al-Awwal 1446  

اس سال سردیوں میں برفباری کیوں نہیں ہوئی اور اس کا کیا مطلب ہے؟

پانی کی قلت اور بعض انواع کیلئے خطرہ بڑھے گا، نیشنل جیوگرافک کی رپورٹ
اپ ڈیٹ 24 جنوری 2024 04:32pm

دنیا بھر میں برف باری کم ہوتی جارہی ہے۔ نیشنل جیوگرافک نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ برف باری کم یا بہت کم ہونے کے شدید منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ ماحول میں عدم توازن پیدا ہوگا اور بعض خطوں کے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات رونما ہوں گے۔

برف باری کا تناسب گھٹنے سے کرہ ارض پر حیاتی تنوع بھی متاثر ہوگا۔ دنیا بھر میں پینے کے پانی کی قلت بھی غیر معمولی شدت اختیار کرسکتی ہے۔

بعض خطوں میں غیر معمولی برف باری ہو رہی ہے تاہم کرہ ارض کے بیشتر حصوں میں مجموعی طور پر برف باری میں کمی واقع ہوئی ہے۔ یہ کمی ماہرین کے نزدیک بہت پریشان کن ہے کیونکہ یہ ماحول میں عدم توازن کا کا نتیجہ ہے اور اس کے نتیجے میں ماحول کا عدم توازن مزید بڑھے گا۔

بہت سے علاقوں میں کم برف باری محض اتفاق یا عارضی معاملہ نہیں بلکہ اب ان خطوں کو اسے ایک بنیادی زمینی حقیقت کے طور پر قبول کرنا پڑے گا۔

نیشنل جیوگرافک کے تجزیے کے مطابق برف باری کا تناسب گھٹنے کا بنیادی سبب یہ ہے کہ کرہ ارض کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔ اس سال النینو ایفیکٹ کے نتیجے مٰں موسمِ سرما گرم تر ہے۔ کسی بھی دوسرے موسم کے مقابلے میں سرما اپنی شدت زیادہ تیزی سے کھو رہا ہے۔

موسموں کے پیٹرن میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے نتیجے میں ایک طرف تو پانی کی قلت واقع ہوگی۔ دوسری طرف جنگلوں میں آگ لگنے کے واقعات بڑی تعداد میں رونما ہوں گے اور بعض انواع کا وجود بھی خطرے میں پڑ جائے گا۔

ماحول میں رونما ہونے والی تبدیلیوں پر قابو پانے اگر فوری اور مناسب تبدیلیاں یقینی نہ بنائی گئیں تو مطابقت پیدا کرنے کی بہت بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔

یاد رہے کہ انسان نے جب سے موسم کا باضابطہ ریکارڈ مرتب کرنا شروع کیا تب سے اب تک تجزیے کے مطابق 2023 گرم ترین سال تھا۔ اس کے نتیجے میں سرما بھی گرم تر ہوتا جارہا ہے۔

معروف جریدے ”نیچر“ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شمالی نصف کرہ ارض میں برف کے ذخائر میں 1980 کے عشرے کے مقابلے میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔

رواں موسمِ سرما کے دوران امریکی ریاست کیلیفورنیا میں پہلی برف باری صرف ساڑھے سات انچ کی رہی جو تاریخی اوسط کا 25 فیصد ہے۔ برطانیہ کی رائل میٹیورولوجیکل سوسائٹی کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر لِز بینٹلے کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں گرمی بڑھ رہی ہے اور اس کے نتیجے میں برف باری گھٹتی جارہی ہے۔ چند برس کیفیت یہ ہوگی کہ برف باری کا لطف اٹھانے کے لیے پہاڑوں پر جانا پڑے گا۔

یو سی برکلے کی سینٹرل سئیرا سنو لیب کے مرکزی سائنس دان اینڈریو شوارٹز کہتے ہیں کہ اگر ماحول کو گرم کرنے والی گیسوں کا اخراج روکا نہ گیا تو 2100 تک دنیا کے بیشتر خطے برف باری سے عاری موسمِ سرما کے حامل ہوں گے۔ برف سے عاری قدرے تاریک زمینیں سورج کی روشنی کو زیادہ جذب کرتی اور اس کے نتیجے میں درجہ حرارت مزید بلند ہوتا ہے۔

snowfall

NORTHERN HEMISPHERE

SCARCITY OF FRESH WATER

A DANGER FOR BIODIVERSITY