نگراں وفاقی کابینہ نے انتخابات کیلئے فوج تعینات کرنے کی منظوری دے دی
نگراں وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر عام انتخابات کے پر امن انعقاد کے لیے پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کے دستوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی جبکہ دستے حساس حلقوں اور پولنگ اسٹیشنز پر فرائض سر انجام دیں گے اور ریپڈ رسپانس فورس کے طور پر بھی کام کریں گے۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت نگراں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ملک کی موجودہ، معاشی اور انتخابی صورت حال سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے الیکشن کے دوران سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ دستے حساس حلقوں اور پولنگ اسٹیشنز پر فرائض سر انجام دیں گے اور ریپڈ رسپانس فورس کے طور پر بھی کام کریں گے۔
اجلاس میں کابینہ نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ری اسٹرکچرنگ اور ڈیجیٹائز یشن کے حوالے سے پیش کی گئی تجاویز پر غور کیا۔
نگراں وزیراعظم نے ایف بی آر اصلاحات کے حوالے سے پیش کی گئی تجاویز پر نگراں وفاقی وزیر خزانہ کی سربراہی میں ایک بین الوزارتی کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کردی، کمیٹی کے دیگر ممبران میں وفاقی وزراء برائے نجکاری، خارجہ امور، تجارت، توانائی، قانون و انصاف اور انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہوں گے۔
کمیٹی ان تجاویز کے حوالےسے اپنی سفارشات وفاقی کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کرے گی۔
وفاقی کابینہ اجلاس میں ملک میں ٹیکس آمدن میں اضافے، ٹیکس، جی ڈی پی تناسب میں بہتری اور ایف بی آر کے انتظامی ڈھانچے کے حوالے سے پیش کی گئی تجاویز پر نگراں وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کی کوششوں کو سراہا۔
وفاقی کابینہ نے وزارت خزانہ کی سفارش پر طاہر حسین قریشی کی ایس ایم ایس بینک کے صدر کے طور پر مدت ملازمت میں 3 ماہ کی منظوری بھی دی۔
اجلاس کے دوران وفاقی کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پر اسلام آباد ہیلتھ ریگیولیٹری اتھارٹی کے رجسٹریشن بورڈ میں میڈیکل کالجز کے نمائندے کے طور پر پروفیسر ڈاکٹر انور علی شاہ، پرنسپل شفاء کالج آف ڈینٹسٹری، شفاء تعمیر ملت یونیورسٹی اسلام آباد اور پرائیویٹ ہیلتھ کیئر اسٹیبلشمنٹ سیکٹر کے نمائندے کے لیے ڈاکٹر درشہوارفیصل کی تعیناتی کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے وزارت قومی صحت کی سفارش پرشہید ذوالفقارعلی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد کے وائس چانسلر کی تعیناتی کے لیے سرچ کمیٹی تشکیل دینے کی منظوری بھی دی۔
اجلاس میں وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے جنوری میں اجلاس کے دوران کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی جبکہ کمیٹی برائے لیجسلیٹوکیسز کے فیصلوں کی بھی توثیق کردی گئی۔
عام انتخابات میں فوج تعینات کرنے کی سمری وفاقی کابینہ کو رسال
اس سے قبل وزارت داخلہ نے عام انتخابات 2024 میں پاک فوج تعینات کرنے کی سمری تیار کرکے وفاقی کابینہ کو ارسال کی تھی۔
ذرائع کے مطابق عام انتخابات 2024 میں فوج تعیناتی کی سمری تیار کرلی گئی، جس کے بعد وزارت داخلہ نے سمری وفاقی کابینہ کو بھجوا دی تھی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے بھیجی گئی سمری کی نگراں کابینہ کی منظوری کے بعد عام انتخابات کی سیکیورٹی کے لیے فوج تعینات ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ الیکشن کمیشن نے 2 لاکھ 77 ہزار فوجی اہلکار مانگے تھے، پاک فوج، رینجرز اور ایف سی اہلکار عام انتخابات میں تعینات ہوں گے۔
واضح رہے کہ ملک میں عام انتخابات کا انعقاد 8 فروری کو ہونا ہے جس کے لیے تیاریاں حتمی مراحل میں داخل ہوچکی ہیں۔
الیکشن کمیشن نے تمام بلدیاتی محکموں کے فنڈز بھی منجمد کر دیے
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے تمام بلدیاتی محکموں کے فنڈز بھی منجمد کردیے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے مطابق بلدیاتی محکموں کے ترقیاتی فنڈز عام انتخابات کے نتائج کے اعلان تک منجمد کیے گئے ہیں۔
نوٹیفکیشن میں الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اس دوران مقامی حکومتیں صرف سینیٹیشن اور صفائی کے روز مرہ امور سر انجام دیں گی۔
مزید پڑھیں
سرگودھا کی 2 نشستوں پر الیکشن التواء سے متعلق الیکشن کمیشن کا تحریری فیصلہ جاری
کراچی میں قومی و صوبائی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر خواتین امیدوار نظر انداز
الیکشن 2024 کیلئے اسلحہ کی نمائش اور ہوائی فائرنگ پابندی، دفعہ 144 نافذ
Comments are closed on this story.