رام مندر پر مودی سرکار اور تامل ناڈو آمنے سامنے، سپریم کورٹ کو مداخلت کرنا پڑی
رام مندر کے حوالے سے مودی سرکار اور جنوبی ریاست تامل ناڈو کے درمیان قضیے کو رفع کرنے کے لیے سپریم کورٹ کو مداخلت کرنا پڑی۔
تامل ناڈو نے رام مندر کی افتتاحی تقریب براہِ راست ٹیلی کاسٹ کرنے پرریاست بھر میں پابندی عائد کردی تھی۔
اتوار کو بھارت کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ تامل ناڈو کی حکومت نے رام پوجا پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔
ان کہنا تھا کہ تامل ناڈو میں 200 رام مندر ہیں۔ ریاستی حکومت نے ریاستی انتظام و انصرام کے تحت چلائے جانے والے تمام مندروں میں رام پوجا پر پابندی لگادی گئی ہے۔
نرملا سیتارمن کا یہ بھی کہنا تھا کہ جو لوگ نجی طور پر رام پوجا کا انتظام کر رہے ہیں پولیس انہیں بھی روک رہی ہے۔ کسی کو شامیانہ لگاکر یہ پوجا کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
تامل ناڈو کابینہ کے ایک رکن نے گزشتہ روز وضاحت کی تھی کہ ریاستی حکومت نے رام جنم بھومی مندر کی افتتاحی تقریب کی لائیو کوریج پر پابندی عائد نہیں کی۔
اس توضیح سے معاملہ درست نہ ہوا تو پیر کو سپریم کورٹ کو مداخلت کرنا پڑی۔ سپریم کورٹ نے ایک پٹیشن کے جواب کہا کہ رام مندر کی افتتاحی تقریب کی لائیو کوریج کا اجازت نامہ منسوخ نہیں کیا جاسکتا۔
Comments are closed on this story.