افغانستان میں تباہ ہوا طیارہ روسی تھا، چار افراد زندہ بچ گئے
اتوار کو افغانستان میں گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے حوالے سے روسی ایوی ایشن حکام نے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ طیارہ روس میں رجسٹرڈ رتھا جس پر چھ افراد سوار تھے، طیارہ گزشتہ رات افغانستان کی فضائی حدود میں داخل ہونے کے بعد ریڈاراسکرین سے غائب ہو گیا تھا۔
روسی ایوی ایشن حکام نے ایک بیان میں کہا کہ حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ ایک چارٹر ایمبولینس پرواز تھی جس نے بھارت سے اپنا سفر شروع کیا تھا اور یہ طیارہ ازبکستان سے ہوتا ہوا ماسکو پہنچنا تھا۔
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق طیارے میں سوار چھ میں سے چار افراد زندہ بچ گئے ہیں جبکہ دو تاحال لاپتہ ہیں۔
افغان صوبائی پولیس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حادثہ گزشتہ شب انتہائی شمال میں بدخشاں کے دور افتادہ پہاڑی علاقے میں پیش آیا۔
پولیس ترجمان نےاس طیارے کی قسم کے بارے میں کوئی تصدیق شدہ تفصیلات نہیں بتائیں نہ ہی طیارہ حادثے اور اس کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی وجہ بتائی۔
ادھر بھارت کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا کہ گر کر تباہ ہونے والا یہ طیارہ کوئی طے شدہ تجارتی پرواز یا بھارتی چارٹرڈ جہاز نہیں تھا۔
ہوائی جہاز بنانے والی کمپنی ڈسالٹ نے عام کاروباری اوقات سے باہر اس حادثے پر تبصرے کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔
مقامی خبروں کے مطابق روسی ایوی ایشن حکام نے کہا کہ روسی رجسٹرڈ طیارہ ہفتے کی شام کو افغانستان میں ریڈار سے غائب ہوا۔
روسی حکام نے کہا کہ وہ افغانستان اور تاجکستان کے حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
71 افراد کے سوار ہونے کی خبر
قبل ازیں، ابتدائی طور پر افغانستان کے مقامی ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا تھا کہ اتوار کی صبح جو مسافر طیارہ افغانستان کے صوبے بدخشاں میں گر کر تباہ ہوا اس میں 71 افراد سوار تھے جن میں عملے کے 6 افراد بھی شامل تھے، اور کسی کے بچنے کی امید نہیں۔
یہ حادثہ اس وقت رونما ہوا جب طیارہ شدید خراب موسم میں کنٹرول ٹاور سے رابطہ کھو بیٹھا اور پھر راڈار سے بھی غائب ہوگیا۔
ابتدائی طور پر دعویٰ کیا گیا کہ بدنصیب طیارہ دہلی سے کابل جارہا تھا۔ جس علاقے میں یہ حادثہ رونما ہوا وہ طالبان کے کنٹرول میں ہے۔
ایک بیان میں طالبان نے کہا ہے کہ ان کا اس حادثے سے کوئی تعلق نہیں اور تحقیقات میں مکمل تعاون کیا جائے گا۔
بھارت کی وزارتِ ہوابازی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے واضح کیا ہے کہ یہ طیارہ بھارت کا نہیں ہے اور نہ ہی یہاں رجسٹرڈ ہے۔ پوسٹ کے مطابق یہ طیارہ مراکش سے تعلق رکھتا ہے۔
افغانستان کے طلوع نیوز کے مطابق صوبہ بدخشاں کے محکمہ اطلاعات و ثقافت کے سربراہ ذبیح اللہ امیری نے کہا ہے کہ یہ حادثہ ضلع کرنجان منجان میں رونما ہوا۔
زیبام ضلع کی پولیس نے ابتدائی بیان میں کہا کہ طیارہ توپ خانہ کے علاقے میں پہاڑ سے ٹکرا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.